کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 204
شرمگاہ میں دخول سے خواہ انزال ہو یا نہ ہو ۔۔اور یہ دوسرا مسئلہ کہ دخول ہو مگر انزال نہ ہو،اس سے غسل واجب ہو جاتا ہے،یہ ایسا مسئلہ ہے کہ اکثر لوگ اس سے جاہل ہیں۔ اس مناسبت سے یہ بتا دینا بھی نہایت اہم ہے کہ عورت پر جب غسل جنابت واجب ہوتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ اپنا سارا بدن،اپنے بال اور بالوں کے نیچے تک کو خوب دھوئے اور کوئی جگہ نہ چھوڑے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا (المائدہ 5؍6) "اور جب تم جنابت کی حالت میں ہو تو خوب طہارت حاصل کرو (یعنی اچھی طرح غسل کرو)۔" تو عورت پر واجب ہے کہ اپنا سارا جسم خوب دھوئے۔[1] لیکن اگر جسم پر کوئی زخم ہو اور اس پر پٹی بندھی ہو یا مثلا کوئی پلستر وغیرہ ہو تو اس صورت میں اس پر پانی سے مسح کر لینا کافی ہو گا اور تیمم کی کوئی ضرورت نہ ہو گی اور یہ مسح اس حالت میں غسل کے قائم مقام ہو گا۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:مخصوص ایام کے دوران میں مہندی لگا لینے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا جب تک مہندی کا رنگ باقی رہے یہ نجس سمجھا جائے گا؟ جواب:ایام حیض میں عورت کو مہندی لگا لینا جائز ہے۔اور حائضہ کا بدن پاک ہوتا ہے،اور اسی لیے اس سے مصافحہ وغیرہ کر لینا بھی جائز ہے۔اور احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ایک ہی برتن میں پانی پیتے تھے جبکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بعض اوقات ایام سے بھی ہوتی تھیں۔اور آپ اپنا دہن مبارک وہیں رکھتے تھے جہاں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لب لگے ہوتے۔[2] اور ایک دوسرے موقعہ پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ بھی فرمایا تھا کہ "تیرا حیض تیرے ہاتھ میں نہیں ہے۔"[3] الغرض مہندی ایک پاک شے ہے اور پاک جسم پر لگتی ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔(عبداللہ بن جبرین) سوال:ایک عورت کی معروف عادت یہ ہے کہ اسے ایام مخصوصہ دس دن آتے ہیں۔مگر اس رمضان میں اسے یہ
[1] راقم مترجم عرض کرتا ہے کہ احادیث صحیحہ کی روشنی میں جنابت میں مینڈھیاں کھولنا ضروری نہیں ہے،صرف تین لپ پانی سر پر ڈال کر بالوں کو اچھی طرح ہلائے،یہی کافی ہے۔ فضیلۃ الشیخ نے بھی پیچھے ایسے ہی لکھا ہے۔ [2] صحیح مسلم،کتاب الحیض،باب جواز غسل الحائض راس زوجھا۔۔،حدیث:300۔ سنن ابی داؤد:کتاب الطھارۃ،باب فی مواکلۃ الحائض ومجامعتھا،حدیث:259۔ سنن النسائی،کتاب الطھارۃ،باب سؤر الحائض،حدیث:70 [3] صحیح مسلم،کتاب الحیض،باب جواز غسل الحائض راس زوجھا۔۔،حدیث:298۔ سنن ابی داؤد،کتاب الطھارۃ،باب فی الحائض تناول من المسجد،حدیث:261۔ سنن الترمذی،ابواب الطھارۃ،باب الحائض تتناول الشیء من المسجد،حدیث:134