کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 201
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى (البقرۃ 2؍222) تو جب تک یہ خون آتا رہے عورت ناپاکی کی حالت میں ہو گی،حتیٰ کہ خوب پاک ہو جائے،پھر غسل کرے اور نماز پڑھنا شروع کرے۔اور اگلے مہینے اگر بالفرض اس کے ایام سابقہ تعداد سے کم رہیں تو کوئی بات نہیں،اسے پاک ہونے پر غسل کر کے اپنے فرائض ادا کرنے چاہییں ۔الغرض جب حیض شروع ہو جائے اور جب تک رہے یہ نماز نہیں پڑھے گی،خواہ یہ سابقہ ایام کے مطابق ہوں یا کم یا زیادہ اور جب پاک ہو تو نماز پڑھے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک عورت کو اس کے ایام مہینے کے آخری دنوں میں آیا کرتے تھے،پھر ایسے ہوا کہ مہینے کے شروع میں آنے لگے ۔۔تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:جب کسی عورت کی ماہانہ عادت میں تبدیلی آ جائے،اور ایام اپنی تاریخوں سے پہلے شروع ہو جائیں تو یہ سب حیض ہی ہے جیسے کہ پہلے بیان ہوا ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک عورت کو ماہانہ ایام شروع ہوئے پھر وہ پاک ہو گئی اور غسل کر لیا،تقریبا نو دنوں بعد پھر اسے خون آنے لگا اور تین دن تک اس نے نماز نہیں پڑھی،پھر وہ پاک ہو گئی اور گیارہ دن نماز پڑھی پھر اس کے بعد معروف ایام شروع ہو گئے،تو کیا درمیان میں تین دن جو اس نے نماز نہیں پڑھی ہے وہ حیض کے شمار ہوں گے یا اسے ان دنوں کی نمازیں دُہرانا ہوں گی؟ جواب:جب حیض آئے تو وہ حیض ہوتا ہے۔خواہ دو حیضوں کے درمیان کی مدت لمبی ہو یا مختصر۔جب ایک عورت نے حیض کے بعد غسل کر لیا ہو اور پھر پانچ یا چھ یا دس دن کے بعد یہ عمل دوبارہ شروع ہو جائے تو یہ توقف کرے اور نماز نہ پڑھے،کیونکہ یہ حیض ہے۔اور ہمیشہ کے لیے یہی ہے کہ جب بھی یہ پاک ہو اور پھر حیض شروع ہو جائے تو اسے توقف کرنا ہو گا۔لیکن اگر اسے خون مسلسل ہی جاری رہے اور رکے نہیں تو یہ مستحاضہ ہو گی۔تب اسے اپنی معروف عادت کے مطابق توقف کرنا ہوگا۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک خاتون کا کہنا ہے کہ اس کی ماہانہ عادت سات آٹھ دن ہوتی ہے مگر بعض اوقات ساتویں دن نہ تو خون نظر آتا ہے اور نہ ہی طہر،تو اس حالت میں نماز روزے وغیرہ کا کیا حکم ہے؟ جواب:اسے جلدی نہیں کرنی چاہیے حتیٰ کہ پھایہ کو خوب صاف دیکھے جسے کہ عورتیں پہچانتی ہیں،اور یہی طہر کی علامت ہوتی ہے۔محض خون کا رک جانا طہر نہیں ہوتا،بلکہ چاہیے کہ معلوم و معروف عادت کے دن پورے ہوں اور طہر کی علامت بھی دکھائی دے۔(عبداللہ بن جبرین) سوال:میں ایک شادی شدہ عورت ہوں۔مجھے ایام مہینے میں دو بار آنے لگے ہیں اور ہر بار پندرہ دن سے زیادہ ہو جاتے ہیں۔رمضان میں یہ اپنی تاریخوں سے ایک ہفتہ پہلے شروع ہو گئے مگر اس طرح کہ خون جسم سے باہر