کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 158
زیادہ تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا۔جیسے کہ پیشاب ناقض وضو ہے۔خواہ تھوڑا ہو یا زیادہ۔ (3) اونٹ کا گوشت کھانا:۔۔جب آدمی اونٹ؍اونٹنی کا گوشت کھا لے،کچا ہو یا پکا ہوا تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔کیونکہ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا:"کیا ہم بکری کے گوشت سے وضو کریں؟" فرمایا چاہو تو۔پھر پوچھا:"کیا ہم اونٹ کے گوشت سے وضو کریں؟" فرمایا:"ہاں"[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے گوشت سے وضو کرنے کو انسان کی مرضی پر چھوڑا ہے تویہ دلیل ہے کہ اونٹ کے گوشت کا معاملہ انسان کی مرضی پر نہیں ہے۔اس سے معلوم ہوا کہ اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کرنا واجب ہے خواہ کچا کھائے یا پکا ہوا،سرخ ہو یا دوسرا،اوجھری،آنتیں،کلیجی،دل یا چربی وغیرہ کچھ بھی کھائے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب "قے کے بعد وضو کرنا" تو معلوم نہ ہو سکا،البتہ قے کی وجہ سے روزہ افطار ہو جانا (ٹوٹ جانا) تو بہرحال احادیث میں وارد ہے۔واللہ اعلم ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی قسم کا کوئی فرق نہیں فرمایا۔اور آپ کو خوب معلوم تھا کہ لوگ یہ سب کھاتے ہیں۔اگر کوئی حکم مختلف ہوتا تو آپ ضرور بیان فرما دیتے تاکہ لوگ اپنے دین اور شریعت کے معاملے میں بابصیرت رہیں۔اور ہمیں اپنی شریعت اسلامیہ میں ایسا کوئی جانور معلوم نہیں کہ اس کے اجزاء کے متعلق کوئی مختلف حکم ہو۔حیوان سارے کا سارا یا حلال ہوتا ہے یا حرام۔یا تو اس سے وضو کرنا لازم آتا ہے یا نہیں آتا ہے۔البتہ یہودی شریعت میں ایسا فرق ضرور رہا ہے جیسے کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے: عَلَى الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ ۖ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلَّا مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ (الانعام 6؍146) "اور یہود پر ہم نے حرام کیا تھا ہر ناخن والا جانور اور گائے اور بکری کی چربی جو پشت پر ہو یا انتڑیوں پر یا جو ہڈی کے ساتھ ملی ہوئی ہو۔" لہذا علماء کا اجماع ہے کہ خنزیر کی چربی بھی حرام ہے حالانکہ قرآن مجید نے صرف گوشت کا ذکر فرمایا ہے: حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّٰهِ بِهِ (المائدہ 5؍3) "حرام کیا گیا ہے تم پر مردار اور خون،اور خنزیر کا گوشت اور وہ چیز جس پر غیراللہ کا نام پکارا گیا ہو۔" اور خنزیر کی چربی کے حرام ہونے میں مجھے کسی عالم کے متعلق معلوم نہیں کہ اس نے اختلاف کیا ہو۔اس لیے مذکورۂ بالا حدیث جو اونٹ کے متعلق آئی ہے اس میں چربی،آنتیں اور اوجھری وغیرہ سب کچھ شامل ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:کیا سبیلین (قبل و دبر) کے علاوہ اگر جسم انسانی سے کچھ نکلے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
[1] صحیح مسلم،کتاب الحیض،باب الوضوء من لحوم الابل،حدیث:360۔ مسند احمد بن حنبل:5؍93،حدیث:20907۔