کتاب: خوارج کی حقیقت - صفحہ 85
سنت بھی کرتے ہیں،اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ معاصر علمائے اہل سنت ایک ہی مشرب سے علم حاصل کرتے ہیں جو کہ گمراہ لوگوں کے مشرب سے الگ تھلگ ہے۔ ایسے ہی یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ : یہ مسئلہ زیادہ سے زیادہ اس میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ اختلافی مسئلہ ہے، لہٰذا اس مسئلے کی بنا پر کسی بھی حاکم کے خلاف خروج یا بغاوت جائز نہیں ؛ کیونکہ حکمران کے خلاف خروج اور بغاوت اسی صورت میں جائز ہے جب کفر بالکل واضح ہو اس کے کفر ہونے میں کوئی دو رائے نہ ہوں،اس میں کسی قسم کا شبہ یا تاویل نہ ہو، یہی مراد ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے اس فرمان سے: (الا کہ تم واضح کفر دیکھو،تمہارے پاس اس بارے میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے واضح دلیل بھی ہو) ٭٭٭