کتاب: خوارج کی حقیقت - صفحہ 79
پانچویں فصل:
خوارج کے شبہات کے متعلق اہم مباحث
پہلا مبحث
دو باتوں میں کمزور فرق: الحکم بغیر ما انزل اللّٰه کے تحت چند مسائل کا فیصلہ وضعی قوانین کے تحت کیا جائے یا مکمل قانون ہی شریعت سے ہٹ کر بنایا جائے
کوئی حاکم بغیر ما انزل اللّٰه کے تحت ایک دو معاملے میں فیصلہ کر دے لیکن حکمران کا بنیادی قانون شریعت ہی ہو تو پھر ایسی صورت یہ عمل معصیت کے زمرے میں آئے،لیکن اگر پورا قانون ہی شریعت سے ہٹ کر بنایا گیا ہو تو پھر اس پر کفر اکبر کا حکم لگے گا اور ان دونوں صورتوں میں فرق کرنا حقیقت میں ناقابل اعتماد تفریق ہے؛ یہ تفریق اہل سنت کے گناہگاروں سے متعلق اصول سے متصادم ہے، وہ اصول یہ ہے کہ: گناہوں کا ارتکاب اسی وقت کفر تک پہنچاتا ہے جب انسان گناہوں کو جائز سمجھنے لگے۔
کیونکہ ان دو لوگوں میں کیا فرق ہو گا جن میں سے ایک شخص چند ایک معاملوں میں بغیر ما انزل اللّٰه کے فیصلہ کرے اور دوسرا شخص ہمیشہ ہی بغیر ما انزل الله کے مطابق فیصلے کرے لیکن دونوں ہی اسے جائز نہ سمجھیں بلکہ کتاب و سنت کی بالا دستی ہی ان کے ایمان کا حصہ ہو؟
اسی طرح اگر دو آدمیوں کو تصور میں لائیں ان میں سے ایک کا قانون شرعی ہے اور دوسرے کا قانون غیر شرعی ہے، لیکن پہلے شخص کے پاس جب بھی کوئی فیصلہ آتا ہے تو اس میں بغیر ما انزل اللّٰه کے فیصلے کرتا ہے، جبکہ دوسرا شخص اپنے غیر شرعی قانون کے