کتاب: خوارج کی حقیقت - صفحہ 61
پانچواں مبحث حکمرانوں کے خلاف بغاوت کی ممانعت تمام لوگوں کے لیے ہے چاہے کسی نے بیعت کی ہو یا نہ کی ہو حکام کے خلاف بغاوت کرنے والے خارجیوں میں دو قسم کے لوگ شامل ہوتے ہیں : پہلی قسم: جس نے حکمران کی بیعت کر کے بیعت توڑی اور اعلان بغاوت کیا۔ دوسری قسم:جس شخص پر بیعت کی پاسداری لازم ہو اگرچہ براہِ راست اس نے بیعت نہ کی ہو، لیکن پھر بھی وہ بغاوت پر اتر آئے، تو ان کی متعدد اقسام ہیں : عوام الناس: اہل حل و عقد کے بیعت کرنے کی وجہ سے ان پر بھی بیعت کی پاسداری کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے:(تین چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں مسلمان کا دل بالکل خالص ہوتا ہے:عمل صرف اللہ کے لیے کرتا ہے، مسلمان حکمرانوں کی خیر خواہی چاہتا ہے، اور ملت کا التزام رکھتا ہے، ملت کے التزام کی دعوت دیگر سب مسلمانوں کے لیے بھی ہے) [1] ابن عبد البر رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں کہتے ہیں : "اس حدیث کے [عربی] الفاظ: "ثلاث لا يغل عليهن قلب مؤمن" کا مطلب یہ ہے کہ: مسلمان کے دل میں یہ بیماری کبھی پیدا نہیں ہوتی، دل میں نفاق نہیں آتا جب تک انسان صرف اللہ تعالیٰ کے لیے عمل کرتا رہے،
[1] ترمذی (2658)، ابن ماجہ (230) مسند احمد (3؍225) اور دیگر محدثین نے اسے روایت کیا ہے، نیز یہ روایت متعدد صحابہ کرام سے بھی مروی ہے، اسے البانی نے صحیح ابن ماجہ (187) میں صحیح کہا ہے۔