کتاب: خوارج کی حقیقت - صفحہ 50
کے خلاف بغاوت کو اپنے دینی اصولوں میں شمار کرتے ہیں "[1] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ حسن بن صالح بن حیّ کے حالات لکھتے ہوئے کہتے ہیں : "ان کے حالات مدوّن کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ ظالم حکمرانوں کے خلاف مسلح بغاوت کے قائل تھے، یہ سلف کا ابتدا میں موقف تھا، لیکن اہل علم نے جب یہ دیکھا کہ معاملات اس سے بگڑتے ہیں تو پھر انہوں نے اپنی رائے تبدلی کر لی اور بغاوت کو ناجائز سمجھتے تھے؛ کیونکہ واقعہ حرّہ اور ابن اشعث کے وقوعے میں عقلمند کے لیے اشارہ کافی ہے"[2] ٭٭٭
[1] مجموع الفتاوی (28؍128) [2] تہذیب التہذیب (2؍288)