کتاب: خوارج کی حقیقت - صفحہ 187
فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
﴿اِنَّ الَّذِيْنَ فَرَّقُوْا دِيْنَهُمْ وَ كَانُوْا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِيْ شَيْءٍ١ اِنَّمَا اَمْرُهُمْ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ﴾[الأنعام:159]
’’بیشک جن لوگوں نے اپنے دین کو فرقوں میں تقسیم کر دیا اور وہ گروہوں میں بٹ گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا معاملہ تو صرف اللہ کے سپرد ہے وہی انہیں ان کی کارستانیاں بتلائے گا۔‘‘
ایک مقام پر فرمایا:
﴿شَرَعَ لَكُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا وَصّٰى بِهٖ نُوْحًا وَّ الَّذِيْ اَوْحَيْنَا اِلَيْكَ وَ مَا وَصَّيْنَا بِهٖ اِبْرٰهِيْمَ وَ مُوْسٰى وَ عِيْسٰى اَنْ اَقِيْمُوا الدِّيْنَ وَ لَا تَتَفَرَّقُوْا فِيْهِ﴾[الشورى: 13]
’’اس نے تمہارے لئے دین کا وہی طریقہ مقرر کیا جس کا نوح کو حکم دیا تھا اور جو ہم نے آپ کی طرف وحی کیا ہے اور جس کا ابراہیم ،موسیٰ اور عیسیٰ کو حکم دیا تھا کہ دین کو قائم رکھو اور اس میں تفرقہ نہ ڈالنا۔‘‘
ایک اور مقام پر فرمایا:
﴿وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ تَفَرَّقُوْا وَ اخْتَلَفُوْا مِنْ بَعْدِ مَا جَآءَهُمُ الْبَيِّنٰتُ١ وَ اُولٰٓىِٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيْمٌ﴾[آل عمران: 105]
’’اور ان لوگوں کی طرح مت ہو جاؤ جو واضح نشانیاں آنے کے بعد بھی فرقوں میں بٹ گئے اور اختلاف کرنے لگے، یہی لوگ ہیں جن کے لیے درد ناک عذاب ہے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:
﴿اِنَّ الَّذِيْنَ فَرَّقُوْا دِيْنَهُمْ وَ كَانُوْا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِيْ شَيْءٍ١ ﴾[الأنعام: 159]