کتاب: خوارج کی حقیقت - صفحہ 183
پانچواں مبحث: سلف کے منہج سے ہٹ کر گروہ بندی قرآن مجید میں دو قسم کی گروہ بندی کا ذکر ملتا ہے، ان میں سے کچھ تو قابل ستائش ہیں جیسے کہ اللہ کی جماعت کے متعلق فرمایا اور کچھ مذموم بھی ہیں قابل ستائش جماعت میں وہی ہے جو ملت اور حکمران کے ساتھ ہو، حق،سنت نبوی اور سلف صالحین کے منہج پر گامزن ہو اپنے مخالفین سے کسی قسم کا تعصب نہ رکھے، تو ایسی جماعت سے اللہ تعالیٰ محبت فرماتا ہے، ایسی جماعت کا ذکر دو جگہ ملتا ہے: ﴿وَ مَنْ يَّتَوَلَّ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا فَاِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْغٰلِبُوْنَ﴾ [المائدة: 56] ’’جو کوئی اللہ کو اور اس کے رسول کو اور ان لوگوں کو دوست بنائے جو ایمان لائے ہیں تو یقیناً اللہ کی جماعت ہی غالب آنے والی ہے۔ ‘‘ ﴿ لَا تَجِدُ قَوْمًا يُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ يُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَوْ كَانُوْا اٰبَآءَهُمْ اَوْ اَبْنَآءَهُمْ اَوْ اِخْوَانَهُمْ اَوْ عَشِيْرَتَهُمْ١ اُولٰٓىِٕكَ كَتَبَ فِيْ قُلُوْبِهِمُ الْاِيْمَانَ وَ اَيَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ١ وَ يُدْخِلُهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا١ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ١ اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ اللّٰهِ١ اَلَا اِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ [المجادله: 22] ’’جو لوگ اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتے ہیں ۔ آپ کبھی انہیں ایسا نہ پائیں گے کہ وہ ایسے لوگوں سے دوستی لگائیں جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہوں،خواہ وہ ان کے باپ ہوں یا بیٹے ہوں یا بھائی یا کنبہ والے ہوں،یہی لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان ثبت کردیا ہے اور اپنی