کتاب: ختم نبوت - صفحہ 94
وَّلَیْسَ کَذٰلِکَ لِمَا تَقَدَّمَ أَنَّ الْمُرَادَ تَشْبِیہُ أَمْرِ الرُّؤْیَا بِالنُّبُوَّۃِ أَوْ لِأَنَّ جُزْئَ الشَّيْئِ لَا یَسْتَلْزِمُ ثُبُوتَ وَصْفِہٖ لَہٗ کَمَنْ قَالَ : أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ رَافِعًا صَوْتَہٗ لَا یُسَمّٰی مُؤَذِّنًا وَلَا یُقَالُ : إِنَّہٗ أَذَّنَ وَإِنْ کَانَتْ جُزْئً ا مِنَ الْـأَذَانِ وَکَذَا لَوْ قَرَأَ شَیْئًا مِّنَ الْقُرْآنِ وَہُوَ قَائِمٌ لَّا یُسَمّٰی مُصَلِّیًا وَّإِنْ کَانَتِ الْقِرَائَ ۃُ جُزْئً ا مِّنَ الصَّلَاۃِ وَیُؤَیِّدُہٗ حَدِیثُ أُمِّ کُرْزٍ ۔۔۔ قَالَتْ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : ذَہَبَتِ النُّبُوَّۃُ وَبَقِیَتِ الْمُبَشِّرَاتُ، أَخْرَجَہٗ أَحْمَدُ وَابْنُ مَاجَۃَ وَصَحَّحَہُ ابْنُ خُزَیْمَۃَ وَابْنُ حِبَّانَ ۔۔۔۔ وَلِأَبِي یَعْلٰی مِنْ حَدِیثِ أَنَسٍ رَّفَعَہٗ إِنَّ الرِّسَالَۃَ وَالنُّبُوَّۃَ قَدِ انْقَطَعَتْ وَلَا نَبِيَّ وَلَا رَسُولَ بَعْدِي وَلٰکِنْ بَقِیَتِ الْمُبَشِّرَاتُ قَالُوا : وَمَا الْمُبَشِّرَاتُ، قَالَ : رُؤْیَا الْمُسْلِمِینَ جُزْئٌ مِّنْ أَجْزَائِ النُّبُوَّۃِ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ نبوت سے صرف سچے خواب باقی رہ گئے ہیں ۔‘‘ یہاں استثنا کے ظاہری الفاظ سے اشتباہ ہوتا ہے کہ سچے خواب کو نبوت کہا گیا ہے، حالاں کہ ایسا نہیں ہے۔ خواب کو نبوت کے ایک جزسے تشبیہ دی گئی ہے اور کسی چیز کے جزکے حصول سے اس چیز کا حصول لازم نہیں آتا، جیسے اگر کوئی بلند آواز سے لا الہ الا اللہ کہے تو اسے موذن نہیں کہا جائے گا، حالاں کہ یہ کلمہ اذان کا ایک جزہے۔ اسی طرح کوئی قرآن کی آیت پڑھے، تو اسے یہ