کتاب: ختم نبوت - صفحہ 83
بَعْثَتُہٗ إلٰی خَلْقٍ مَّا بِأَمْرٍ مَّا، ہٰذَا مَا لَا خِلَافَ فِیہِ وَالْخَضِرُ عَلَیْہِ السَّلَامُ نَبِيٌّ قَدْ مَاتَ، وَمُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ حَاکِیًا عَنِْ الْخَضِرِ ﴿وَمَا فَعَلْتُہٗ عَنْ أَمْرِي﴾ (الکہف : 82) فَصَحَّتْ نُبُوَّتُہٗ، وَقَالَ تَعَالٰی : ﴿وَلٰکِنْ رَّسُولَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾(الأحزاب : 40) ۔
’’نبوت اس وحی کا نام ہے، جو اللہ اپنے بندے کی طرف بھیج کر اسے وہ بات بتاتا ہے، جسے وہ پہلے نہیں جانتا ہوتا۔ رسالت نبوت سے ایک زائد وصف کا نام ہے، وہ زائد وصف یہ ہے کہ رسول ایک نئی شریعت لاتا ہے، اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ۔ خضر علیہ السلام نبی ہیں اور وفات پا چکے ہیں ، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ۔ اللہ رب العزت نے خضر علیہ السلام کا قصہ بیان کرتے ہوئے خضر علیہ السلام کا یہ قول نقل کیا ہے کہ ’’یہ کام میں نے اپنی طرف سے نہیں کیا۔‘‘ اس سے ان کا نبی ہونا ثابت ہوتا ہے۔ اللہ کا فرمان ہے : محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں ۔‘‘
(المحلّٰی : 1/71)
علامہ ماوردی رحمہ اللہ (450ھ) لکھتے ہیں :
إِنَّہٗ خُصَّ بِانْتِہَائِ الْوَحْيِ وَخَتْمِ النُّبُوَّۃِ حَتّٰی لَا یَنْزِلَ بَعْدَہٗ وَحَيٌّ وَّلَا یُبْعَثَ بَعْدَہٗ نَبِيٌّ فَصَارَ خَاتَمًا لِّلنُّبُوَّۃِ مَبْعُوثًا إِلَی الْخَلْقِ کَافَّۃً حَتّٰی بُعِثَ إِلَی الْإِنْسِ وَالْجِنِّ ۔
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے کہ آپ کے بعد وحی اور نبوت ختم ہو گئی، آپ کے