کتاب: ختم نبوت - صفحہ 82
وَأَنَّہٗ عَلَیْہِ السَّلَامُ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ لَانَبِيَّ بَعْدَہٗ ۔
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ملت کے ساتھ اللہ نے تمام ملتوں کو منسوخ کر دیا ہے اور جن وانس پر لازم قرار دیا ہے کہ وہ اس شریعت پر عمل کریں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت ہوئی ہے، اللہ اس شریعت کے علاوہ کوئی شریعت قبول نہیں کرتا۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘
(المحلّٰی : 1/28)
نیز لکھتے ہیں :
إِنَّ الْوَحْيَ قَدِ انْقَطَعَ مُذْ مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بُرْہَانُ ذٰلِکَ أَنَّ الْوَحْيَ لَا یَکُونُ إلَّا إلٰی نَبِيٍّ، وَقَدْ قَالَ عَزَّ وَجَلَّ : ﴿مَا کَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُولَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾(الأحزاب : 40) ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد وحی کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے، اس کی دلیل یہ ہے کہ وحی صرف نبی کی طرف آتی ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے : ﴿مَا کَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٍ مِنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُولَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾(الأحزاب : 40) ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں ۔‘‘ (المحلّٰی : 1/46)
دوسری جگہ رقم طراز ہیں :
اَلنُّبُوَّۃُ ہِيَ الْوَحْيُ مِنَ اللّٰہِ تَعَالٰی بِأَنْ یَّعْلَمَ الْمُوحٰی إلَیْہِ بِأَمْرٍ مَّا یَعْلَمُہٗ لَمْ یَکُنْ یَعْلَمُہٗ قَبْلُ، وَالرِّسَالَۃُ ہِيَ النُّبُوَّۃُ وَزِیَادَۃٌ، وَہِيَ