کتاب: ختم نبوت - صفحہ 75
محمدیہ علی صاحبہا والصلوٰۃ والسلام کو اس بات سے محفوظ رکھا ہے کہ وہ گمراہی پر متفق ہو جائے۔‘‘
(مجموع الفتاوٰی : 3/368، 27/329)
مزید لکھتے ہیں :
إِنَّہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ وَلَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ وَقَدْ جَمَعَ اللّٰہُ فِي شَرِیعَتِہٖ مَا فَرَّقَہٗ شَرَائِعُ مَنْ قَبْلَہٗ مِنَ الْکَمَالِ؛ إذْ لَیْسَ بَعْدَہٗ نَبِيٌّ فَکَمُلَ بِہِ الْـأَمْرُ کَمَا کَمُلَ بِہِ الدِّینُ فَکِتَابُہٗ أَفْضَلُ الْکُتُبِ وَشَرْعُہٗ أَفْضَلُ الشَّرَائِعِ وَمِنْہَاجُہٗ أَفْضَلُ الْمَنَاہِجِ وَأُمَّتُہٗ خَیْرُ الْـأُمَمِ وَقَدْ عَصَمَہَا اللّٰہُ عَلٰی لِسَانِہٖ فَلَا تَجْتَمِعُ عَلٰی ضَلَالَۃٍ؛ وَلٰکِنْ یَّکُونُ عِنْدَ بَعْضِہَا مِنَ الْعِلْمِ وَالْفَہْمِ مَا لَیْسَ عِنْدَ بَعْضٍ ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں ، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ۔ آپ کی شریعت میں اللہ نے کمال کی وہ تمام خوبیاں جمع کر دی ہیں جو پہلی شریعتوں میں متفرق تھیں ، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ، آپ کے آنے سے جہاں دین مکمل ہوا، وہاں کارِنبوت بھی مکمل ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کتاب تمام کتابوں سے، آپ کی شریعت تمام شریعتوں سے اور آپ کا منہج تمام مناہج سے افضل ہے، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت تمام امتوں سے بہتر ہے، اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو اس لحاظ سے معصوم بنایا ہے کہ کبھی بھی وہ گمراہی پر جمع نہیں ہو گی۔ اس امت کے بعض لوگوں کے پاس ایسا علم وفہم ہوگا، جو دوسرں کے پاس نہیں ہو گا۔‘‘ (مجموع الفتاوٰی : 33/159)
8. علامہ ابن الوزیر رحمہ اللہ (840ھ) لکھتے ہیں :