کتاب: ختم نبوت - صفحہ 74
5. علامہ ابو بکر بن ابی طاہر ازدی رحمہ اللہ (۵۵۰ھ) فرماتے ہیں : أَجْمَعُوا عَلٰی أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَسُولُ اللّٰہِ وَخَاتَمُ أَنْبِیَائِہٖ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، إِلَّا أَنَّ عِیسَی ابْنَ مَرْیَمَ عَلَیْہِمَا السَّلَامُ سَیَنْزِلُ قَبْلَ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ مُتَّبِعًا شَرِیعَۃَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔ ’’امت کا اجماع ہے کہ محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول اور خاتم الانبیا ہیں ، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ، البتہ عیسیٰ ابن مریمi قیامت سے پہلے نازل ہوں گے، آپ علیہ السلام شریعت محمدیہ علی صاحبہا والصلوٰۃ والسلام کے پیروکار ہوں گے۔‘‘ (مَنازل الأئمۃ الأربعۃ، ص 127) 6. مفسر قرطبی رحمہ اللہ (671ھ) لکھتے ہیں : قَدْ رُوِيَ مِنْ طَرِیقِ التَّوَاتُرِ مِنْ غَیْرِ أَنْ یَّحْتَمِلَ تَأْوِیلًا بِإِجْمَاعِ الْـأُمَّۃِ قَوْلُہٗ عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ : لَا نَبِيَّ بَعْدِي ۔ ’’فرمان نبوی : ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘کے متواتر ہونے پر امت کا اجماع ہے، اس میں کسی قسم کی تاویل کا احتمال نہیں ۔‘‘ (تفسیر القرطبي : 11/29) 7. شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں : مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتَمُ الْـأَنْبِیَائِ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ فَعَصَمَ اللّٰہُ أُمَّتَہٗ أَنْ تَجْتَمِعَ عَلٰی ضَلَالَۃٍ ۔ ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیا ہیں ، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ، اللہ نے امت