کتاب: ختم نبوت - صفحہ 60
ان کی آل کو برکت دی، بلاشبہ تُو ہی قابل تعریف اور بزرگی والا ہے۔‘‘
(سنن ابن ماجہ : 906؛ المعجم الکبیر للطّبراني : 9/115؛ ح : 8594، مسند الشّاشي : 611؛ الدّعوات الکبیر للبیہقي : 177، وسندہٗ صحیحٌ)
8. سیدنا عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ :
سیدنا عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہ نے خطبہ میں فرمایا :
إِنَّہَا لَمْ تَکُنْ نُبُوَّۃٌ قَطُّ إِلَّا تَنَاسَخَتْ ۔
’’سلسلہ نبوت اب ختم ہو چکا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم : 2967)
فہم امت :
قرآن و سنت کی نصوص سے علما ئے امت نے کیا سمجھا ہے، ملاحظہ کیجئے :
1. امام آجری رحمہ اللہ (360ھ) :
امام ابوبکر محمد بن حسین آجری رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
بَابُ ذِکْرِ مَا خَتَمَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْـأَنْبِیَائَ وَجَعَلَہٗ خَاتَمَ النَّبِیِّینَ ۔
’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت یعنی آپ کے سب سے آخری نبی ہونے کا بیان۔‘‘
(الشّریعۃ : 3/1471)
2. علامہ حلیمی رحمہ اللہ (۴۰۳ھ) :
فرماتے ہیں :
إِنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ لَا رَسُولَ وَلَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، وَالشَّرِیعَۃُ الْمَشْرُوعَۃُ