کتاب: ختم نبوت - صفحہ 51
34. سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِنَّ لِي أَسْمَائً أَنَا مُحَمَّدٌ وَّأَحْمَدُ وَالْعَاقِبُ وَالْمَاحِي وَالْحَاشِرُ الَّذِي یُحْشَرُ النَّاسُ عَلٰی عَقِبِي، وَالْعَاقِبُ آخِرَ الْـأَنْبِیَائِ ۔
’’میرے کئی نام ہیں ، میں محمد، احمد، عاقب، ماحی، حاشر( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہوں ، حاشر اسے کہتے ہیں ، جس کے بعد حشر قائم ہو اور عاقب کا معنی آخری نبی ہے۔‘‘
(مسند البزّار : 3413، وسندہٗ صحیحٌ)
امام بزار رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔
35. سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
بُعِثْتُ بَیْنَ یَدَيِ السَّاعَۃِ بِالسَّیْفِ حَتّٰی یُعْبَدَ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ، وَجُعِلَ رِزْقِي تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِي، وَجُعِلَ الذِّلَّۃُ وَالصَّغَارُ عَلٰی مَنْ خَالَفَ أَمْرِي، وَمَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَہُوَ مِنْہُمْ ۔
’’قیامت سے ذرا پہلے مجھے تلوار دے کر بھیجا گیا ہے، جب تک صرف اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت نہ ہونے لگے، تلوار چلتی رہے گی۔میرا رزق نیزوں کے سائے میں رکھا گیا ہے۔ ذلت اور رسوائی میری شریعت کے مخالف کا مقدر ہے، جو جس قوم کے ساتھ مشابہت رکھتا ہے، وہ ان میں سے ہوتا ہے۔‘‘
(مسند الإمام أحمد : 2/50، وسندہٗ حسنٌ)
36. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِنِّي خَاتَمُ النَّبیِّینَ، وَلَا نَبِيَّ بَعدِي ۔