کتاب: ختم نبوت - صفحہ 40
یَرَاھَا الْمُسْلِمُ، أَوْ تُرٰی لَہٗ ۔
’’لوگو! مبشرات نبوت ختم ہوچکے، ان میں سے بھی صرف نیک خواب باقی ہیں ، جو ایک مسلمان خود دیکھتا ہے یا کوئی دوسرا اس کے بارے میں دیکھتا ہے۔‘‘
(صحیح مسلم : 479)
22. سیدہ اُم کرز رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ذَھَبَتِ النُّبُوَّۃُ، وَبَقِیَتِ الْمُبَشَّرَاتُ ۔
’’نبوت ختم ہوگئی ہے اور مبشرات باقی ہیں ۔‘‘
(مسند الإمام أحمد : 6/381، مسند الحمیدي : 351، سنن ابن ماجہ : 3896، وسندہٗ حسنٌ)
اس حدیث کوامام ابن خزیمہ رحمہ اللہ (فتح الباری لابن حجر : 12/375) اور امام ابن حبان رحمہ اللہ (6047) نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔
حافظ بوصیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ہٰذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ، رِجَالُہٗ ثِقَاتٌ ۔
’’یہ سند صحیح ہے، اس کے راوی ثقہ ہیں ۔‘‘(مصباح الزّجاجۃ : 4/154)
ابو یزید مکی ’’حسن الحدیث‘‘ ہیں ۔ امام ابن حبا ن رحمہ اللہ ، امام عجلی رحمہ اللہ نے ان کی توثیق کی ہے۔
اس حدیث کی شرح میں علامہ سندھی حنفی رحمہ اللہ (۱۱۳۸ھ)فرماتے ہیں :
أَيْ سَتَذْہَبُ بِوَفَاتِہٖ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَإِنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ ۔