کتاب: ختم نبوت - صفحہ 37
٭ صحیح مسلم میں یہ الفاظ بھی ہیں : أَنَّہٗ لَا نُبُوَّۃَ بَعْدِي ۔’’میرے بعد کوئی نبوت نہیں ۔‘‘ اس حدیث کے تحت علامہ بیضاوی رحمہ اللہ (۶۸۵ھ) فرماتے ہیں : إِنَّ مُحَمَّدًا عَلَیْہِ السَّلَامُ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ فِي عَصْرِہٖ وَلَا بَعْدَ مَوْتِہٖ ۔ ’’محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں ، آپ کے بعد آپ کی حیات مبارکہ میں یا وفات کے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ (تُحفۃ الأبرار شرح مَصابیح السُّنّۃ : 3/551) 17. سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہما بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: أَنْتَ مِنِّي بِمَنْزِلَۃِ ھَارُونَ مِنْ مُّوسٰی، إِلَّا أَنَّہٗ لَیْسَ نَبِيٌّ بَّعْدِي ۔ ’’آپ کو میرے ساتھ وہی نسبت ہے، جو ہارون علیہ السلام کو موسیٰ علیہ السلام سے تھی، مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 6/369، 438، السّنن الکبرٰی للنّسائي : 8143، مسند إسحاق : 2139، السّنۃ لابن أبي عاصم : 1346، المعجم الکبیر للطّبراني : 24/146، مصنّف ابن أبي شیبۃ : 12/60۔61، وسندہٗ صحیحٌ) حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : رَوَاہُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ، وَرِجَالُ أَحْمَدَ رِجَالُ الصَّحِیحِ غَیْرُ فَاطِمَۃَ بِنْتِ عَلِيٍّ، وَھِيَ ثِقَۃٌ ۔