کتاب: ختم نبوت - صفحہ 33
پہلے ان سے روایت لینا ترک کر دی تھی۔ میں کہتا ہوں کہ انہوں نے مرض الموت کی وجہ سے عفان سے روایت لینا چھوڑ دی تھی، یہ جرح عفان کے لئے مضر نہیں ، کیوں کہ انہوں نے مرض الموت میں روایت بیان ہی نہیں کی کہ اس سے خطا کا احتما ل ہوتا۔‘‘(میزان الاعتدال : 3/82)
2. اس روایت میں عفان بن مسلم کی متابعت امام ابن ابی شیبہ اور امام وکیع بن جراح رحمہما اللہ (امالی ابن بشران : 223) نے کی ہے۔لہذا نکارت کی جرح عبث ہے۔
12. سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
أَیُّھَا النَّاسُ! إِنَّہٗ لَا نَبِيَّ بَعْدِي، وَلَا أُمَّۃَ بَعْدَکُمْ ۔
’’ لوگو! میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں ۔‘‘
(المعجم الکبیر للطّبراني : 8/115، ح : 7535، السّنۃ لابن أبي عاصم : 1095، وسندہٗ صحیحٌ)
13. سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دجال کے بارے میں خطبہ دیا اور فرمایا :
أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّہٗ لَمْ تَکُنْ فِتْنَۃٌ عَلَی الْـأَرْضِ أَعْظَمَ مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ، وَإِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَبْعَثْ نَبِیًّا إِلَّا حَذَّرَہٗ أُمَّتَہٗ، وَأَنَا آخِرُ الْـأَنْبِیَائِ وَأَنْتُمْ آخِرُ الْـأُمَمِ، وَہُوَ خَارِجٌ فِیکُمْ لَا مَحَالَۃَ، فَإِنْ یَّخْرُجْ وَأَنَا فِیکُمْ فَأَنَا حَجِیجُ کُلِّ مُسْلِمٍ، وَإِنْ یَّخْرُجْ بَعْدِي فَکُلُّ امْرِئٍ حَجِیجُ نَفْسِہٖ، وَاللّٰہُ خَلِیفَتِي عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ، وَإِنَّہٗ یَخْرُجُ مِنْ قِلَّۃٍ بَّیْنَ