کتاب: ختم نبوت - صفحہ 32
کی متابعت مصنف ابن ابی شیبہ میں عبد اللہ بن ادریس نے کی ہے۔ امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں : کَانَ مُتْقِنًا ضَابِطًا ۔’’یہ متقن او رضابط تھا۔‘‘ (مشاہیر علماء الأمصار : 1/252) حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں : أَجْمَعُوا لَا خِلَافَ بَیْنَہُمْ أَنَّ عَبْدَ الْوَاحِدِ بْنَ زِیَادٍ ثِقَۃٌ ۔ ’’محدثین کا اجماع ہے کہ عبد الواحد بن زیاد ثقہ تھا۔‘‘ (تہذیب التّہذیب لابن حجر : 6/435) حافظ ابن قطان فاسی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : عَبْدُ الْوَاحِدِ ثِقَۃٌ، وَّلَمْ یُعْتَلَّ عَلَیْہِ بِقَادِحٍ ۔ ’’عبد الواحد ثقہ ہیں ، کسی علت کی بنا پر انہیں مجروح قرار نہیں دیا گیا۔‘‘ (بیان الوہم والإیہام : 5/328) (ج) عفان بن مسلم صحاح ستہ کے راوی ہیں ، بالاتفاق ثقہ ہیں ۔ امام ابوخیثمہ زہیر بن حرب اور امام یحییٰ بن معین رحمہم اللہ کا ان کے متعلق أَنْکَرْنَا کہنا مضر نہیں ۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : قَدْ قَالَ أَبُو خَیْثَمَۃَ : أَنْکَرْنَا عَفَّانَ قَبْلَ مَوِْتِہٖ بِأَیَّامٍ ۔ قُلْتُ : ہٰذَا التَّغَیُّرُ ہُوَ مِنْ تَغَیُّرِ مَرَضِ الْمَوْتِ، وَمَا ضَرَّہٗ، لِأَنَّہٗ مَا حَدَّثَ فِیہِ بِخَطَأٍ ۔ ’’ابو خیثمہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے عفان بن مسلم رحمہ اللہ کی موت سے کچھ دن