کتاب: ختم نبوت - صفحہ 28
نہیں ، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں تو ظاہر ہے کہ آپ کے بعد کوئی امت بھی نہیں ہو گی، آپ کے بعد توحشر برپا ہوگا، اسی لئے حشر کی نسبت آپ کی طرف کی گئی ہے۔‘‘ (فتح الباري : 6/557) 7. سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إِنَّہٗ سَیَکُونُ فِي أُمَّتِي کَذَّابُونَ ثَلَاثُونَ، کُلُّھُمْ یَزْعُمُ أَنَّہٗ نَبِيٌّ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّینَ، لَا نَبِيَّ بَعْدِي ۔ ’’میری امت میں تیس بڑے کذاب پیدا ہوں گے اوروہ سب نبوت کا دعوی کریں گے، لیکن میں آخری نبی ہوں ، میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 5/278، سنن أبي داوٗد : 4252، سنن الترمذي : 2219، سنن ابن ماجہ : 3952، المستدرک للحاکم : 4/450، وسندہٗ صحیحٌ، وأصلہ في مسلم : 1920، 2889) اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے ’’حسن صحیح‘‘ اور امام حاکم رحمہ اللہ نے بخاری ومسلم کی شرط پر ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے۔ ٭ علامہ جورقانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔ (الأباطیل والمَناکیر : 1/262) یہ حدیث نص صریح ہے کہ ’’خاتم النبیین‘‘ لَا نَبِيَّ بَعْدِي کے معنی میں ہے۔ علامہ قرطبی رحمہ اللہ (۶۷۱ھ) فرماتے ہیں : قَدْ رُوِيَ مِنْ طَرِیقِ التَّوَاتُرِ، مِنْ غَیْرِ أَنْ یَحْتَمِلَ تَأْوِیلًا بِإِجْمَاعِ