کتاب: ختم نبوت - صفحہ 26
4. سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : فُضِّلْتُ عَلَی الْـأَنْبِیَائِ بِسِتٍّ، أُعْطِیتُ جَوَامِعَ الْکَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ، وَجُعِلَتْ لِيَ الْـأَرْضُ طَھُورًا وَّمَسْجِدًا وَّأُرْسِلْتُ إِلَی الْخَلْقِ کَافَّۃً، وَخُتِمَ بِيَ النَّبِیُّونَ ۔ ’’مجھے چھ چیزوں میں انبیا علیہم السلام پر فضیلت دی گئی ہے۔ جامع کلمات عطا کیے گئے ہیں ، رعب کے ساتھ میری نصرت کی گئی ہے،میں (اور میری امت) ساری زمین پر کہیں بھی نماز ادا کرسکتے ہیں اور اس سے تیمم کرسکتے، میں پوری دنیا کے لیے رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں اور مجھ پر انبیا کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم : 522) 5. سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : أَنَا مُحَمَّدٌ، وَأَنَا أَحْمَدُ، وَأَنَا الْمَاحِي الَّذِي یُمْحٰی بِيَ الْکُفْرُ، وَأَنَا الْحَاشِرُ الَّذِي یُحْشَرُ النَّاسُ عَلٰی عَقِبِي، وَأَنَا الْعَاقِبُ الَّذِي لَیْسَ بَعْدَہٗ نَبِيٌّ ۔ ’’میں محمد ہوں ، میں احمد ہوں ، میں ماحی ہوں کہ میرے ذریعے کفر کو ختم کیا جائے گا، میں حاشر ہوں کہ میرے بعد حشر برپا ہو گا، میں عاقب ہوں کہ جس کے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ (صحیح البخاري : 3532، صحیح مسلم : 2354، واللّفظ لہٗ)