کتاب: ختم نبوت - صفحہ 220
سیدنا ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
أَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّینَ، کَذٰلِکَ عَلِيٌّ وَّذُرَّیَّتُہٗ یَخْتُمُونَ الْـأَوْصِیَائَ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ۔
’’میں خاتم النبیین ہوں ،اسی طرح علی اور اس کی اولاد قیامت تک کے لئے خاتم الاوصیا ہیں ۔‘‘
(الأباطیل والمناکیر للجوزقاني : 262، الموضوعات لابن الجوزي : 1/377)
موضوع و مکذوب روایت ہے۔
1. حسن بن محمد بن یحییٰ علوی ’’کذاب ‘‘ہے۔
حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’متہم ‘‘قرار دیا ہے۔
(میزان الاعتدال : 1/521)
حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ہٰذَانِ دَالَّانِ عَلٰی کِذْبِہٖ وَعَلٰی رِفْضِِہٖ ۔
’’یہ دونوں روایتیں اس کی کذب بیانی اور رافضیت پر دلالت کناں ہیں ۔‘‘
(میزان الاعتدال : 1/521)
2. ابراہیم بن عبداللہ بن ہمام صنعانی کذاب اور وضاع ہے۔
امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
کَذَّابٌ یَّضَعُ الْحَدِیثَ ۔
’’ جھوٹاتھا حدیثیں گھڑتا تھا۔‘‘
(الضّعفاء والمتروکون : 21)
امام ابن عدی رحمہ اللہ نے منکر الحدیث کہا ہے۔
(الکامل في ضعفاء الرّجال : 1/273)