کتاب: ختم نبوت - صفحہ 218
ان کی طرف وحی ہوتی ہے،حالاں کہ سب جھوٹے ہوں گے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو نبوت کا دعوی کرے، وہ کافر اور جھوٹا ہے، اس کا خون اور مال حلال ہے، نیز جس نے مدعی نبوت کی تصدیق کی وہ بھی کافر ہے، اس کا مال وجان بھی حلال ہے، ایسا شخص نہ مسلمان ہے اور نہ امت محمدیہ میں داخل ہے۔ جس نے دعوی کیا کہ وہ محمد کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل ہے، وہ اللہ تعالیٰ سے براہ راست ملتا ہے، جب کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم فرشتے کے واسطے سے ملتے ہیں ، وہ کافر ہے، اس کا مال وجان حلال ہے۔‘‘ (مَجموع ورسائل العثیمین : 9/478) 28. علامہ محمد امین ہروی حفظہ اللہ لکھتے ہیں : ہٰذَا مِنْ أَوْضَحِ الْـأَدِلَّۃِ عَلٰی أَنَّ النُّبُوَّۃَ قَدِ انْتَہَتْ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَنَفْيُ جِنْسِ النُّبُوَّۃِ بَعْدَہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعُمُّ کُلَّ نَوْعٍ مِّنْ أَنْوَاعِ النُّبُوَّۃِ سَوَائً کَانَتْ بِشَرِیعَۃٍ جَدِیدَۃٍ أَوْ لَا، وَقَدْ أَجْمَعَتِ الْـأُمَّۃُ عَلٰی أَنَّ مَنِ ادَّعَی النُّبُوَّۃَ بَعْدَہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَإِنَّہٗ کَافِرٌ کَذَّابٌ ۔ ’’یہ حدیث اس بات پر واضح دلالت کر رہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا سلسلہ اور نبوت کی جنس ختم ہے۔یہ نبوت کی تمام انواع کو شامل ہے، بھلے نئی شریعت ہو یا نہ ہو۔ امت کا اس پر اجماع ہے کہ جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعوی کرے، وہ کذاب اور کافر ہے۔‘‘ (الکوکب الوہّاج شرح صحیح مسلم : 20/71) ٭٭٭٭٭