کتاب: ختم نبوت - صفحہ 213
’’جس نے نبوت کا دعوی کیا یا دعوی کرنے والے کی تصدیق کی، وہ کافر ہے، کیوں کہ اس نے فرمان باری تعالیٰ : ﴿وَلٰکِنْ رَّسُولَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾ ’’آپ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں ۔‘‘ اور فرمان نبوی : ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ کی تکذیب کی ہے۔‘‘ (شرح منتہي الإرادات : 3/394) 21. شیخی زادہ حنفی رحمہ اللہ (1078ھ) لکھتے ہیں : فِي الْبَزَّازِیَّۃِ : یَجِبُ الْإِیمَانُ بِالْـأَنْبِیَائِ بَعْدَ مَعْرِفَۃِ مَعْنَی النَّبِيِّ وَہُوَ الْمُخْبِرُ عَنِ اللّٰہِ تَعَالٰی بِأَوَامِرِہٖ وَنَوَاہِیہِ وَتَصْدِیقِہٖ بِکُلِّ مَا أَخْبَرَ عَنِ اللّٰہِ تَعَالٰی وَأَمَّا الْإِیمَانُ بِسَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ فَیَجِبُ بِأَنَّہٗ رَسُولُنَا فِي الْحَالِ وَخَاتَمُ الْـأَنْبِیَائِ وَالرُّسُلِ فَإِذَا آمَنَ بِأَنَّہٗ رَسُولٌ وَّلَمْ یُؤْمِنْ بِّأَنَّہٗ خَاتَمُ الْـأَنْبِیَائِ لَا یَکُونُ مُؤْمِنًا ۔ ’’بزازیہ میں ہے کہ نبی کے معنی کی معرفت کے بعد انبیا پر ایمان لانا واجب ہے، نبی کی تعریف یہ ہے کہ وہ اللہ کے اوامر و نواہی کی خبر دیتا ہے، اس کی اللہ کے متعلق دی ہوئی خبروں پر ایمان لازم ہے، رہے ہمارے نبی سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، تو اس بات پر ایمان لانا واجب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اب ہمارے رسول اور خاتم الانبیا والرسل ہیں ، جو آپ کی نبوت پر تو ایمان لائے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت پر ایمان نہ لائے، وہ مومن نہیں ہے۔‘‘ (مَجمع الأنہر في شرح مَجمع الأبحر : 1/691) 22. خادمی حنفی رحمہ اللہ (1156ھ) لکھتے ہیں :