کتاب: ختم نبوت - صفحہ 212
نبوت کسبی ہوتی ہے اور دل کی صفائی سے نبوت کا رتبہ پایا جاسکتا ہے یا وہ کہے کہ مجھے وحی کی جاتی ہے، لیکن نبوت کا دعوی نہ کرے۔ یا وہ کسی رسول ونبی کی تکذیب کرے، یا کسی نبی کو گالی دے، اس کی تنقیص شان کرے، یا اس کے نام کی یا اللہ کے نام کی تخفیف کرے، وہ کافر ہے۔‘‘ (مُغني المحتاج : 5/429) 18. علامہ رملی رحمہ اللہ (1004ھ) لکھتے ہیں : تَمَنِّي النُّبُوَّۃِ بَعْدَ وُجُودِ نَبِیِّنَا أَيْ أَوِ ادِّعَائِہَا فِیمَا یَظْہَرُ لِلْقَطْعِ بِکَذِبِہٖ بِنَصِّ قَوْلِہٖ تَعَالٰی : ﴿وَلٰکِنْ رَّسُولَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾ ۔ ’’ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کی تمنا یا نبوت کا دعوی قطعا جھوٹ ہے، اللہ کا فرمان ہے : ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول اور آخری نبی ہیں ۔‘‘ (نہایۃ المحتاج إلی شرح المِنہاج : 7/425) 19. ملا علی قاری رحمہ اللہ (1014ھ) لکھتے ہیں : دَعْوَی النُّبُوَّۃِ بَعْدَ نَبِیِّنَا کُفْرٌ بِّالْإِجْمَاعِ ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کا دعوی بالاجماع کفر ہے۔‘‘ (شرح الفقہ الأکبر، ص 380) 20. علامہ بہوتی رحمہ اللہ (1051ھ) لکھتے ہیں : مَنِ ادَّعَی النُّبُوَّۃَ أَوْ صَدَّقَ مَنِ ادَّعَاہَا کَفَرَ، لِأَنَّہٗ مُکَذِّبٌ لِّلّٰہِ تَعَالٰی فِي قَوْلِہٖ : ﴿وَلٰکِنْ رَّسُولَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾ (الأحزاب : 40) وَلِحَدِیثِ : لَا نَبِيَّ بَعْدِي ۔