کتاب: ختم نبوت - صفحہ 209
13. علامہ قلقشندی رحمہ اللہ (821ھ) لکھتے ہیں : إِنَّہُمْ یَقُولُونَ : إِنَّ النُّبُوَّاتِ غَیْرُ مُتَنَاہِیَۃٍ وَّإِنَّہَا مُکْتَسَبَۃٌ یَّنَالُہَا الْعَبْدُ بِالرِّیَاضَاتِ، وَہَاتَانِ الْمَقَالَتَانِ مِنْ جُمْلَۃِ مَا کُفِّرُوا بِہٖ بِتَجْوِیزِ النُّبُوَّۃِ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِي أَخْبَرَ تَعَالٰی أَنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ، وَقَوْلِہِمْ : إِنَّہَا تُنَالُ بِالْکَسْبِ ۔ ’’لوگ کہتے ہیں کہ نبوت غیر متناہی ہے، یہ کسبی چیز ہے، جسے کوئی بھی شخص ریاضت کے ذریعے حاصل کرسکتا ہے، یہ لوگ کافر ہیں اور ا ن کی تکفیر دو وجہوں سے کی گئی ہے۔ 1.نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے خاتم النبیین فرمایاہے اور یہ لوگ آپ کے بعد نبوت کے جواز کے قائل ہیں ۔ 2. یہ لوگ نبوت کو کسبی چیز سمجھتے ہیں۔‘‘ (صُبح الأعشٰی في صناعۃ الإنشاء : 13/306) 14. علامہ احمد قسطلانی رحمہ اللہ (923ھ) لکھتے ہیں : مِنْ تَشْرِیفِ اللّٰہِ تَعَالٰی لَہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَتَمَ الْـأَنْبِیَائَ وَالْمُرْسَلِینَ بِہٖ، وَإِکْمَالِ الدِّینِ الْحَنِیفِ لَہٗ، وَقَدْ أَخْبَرَ اللّٰہُ فِي کِتَابِہٖ، وَرَسُولُہٗ فِي السُّنَّۃِ الْمُتَوَاتِرَۃِ عَنْہُ أَنَّہٗ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، لِیَعْلَمُوا أَنَّ کُلَّ مَنِ ادَّعٰی ہٰذَا الْمُقَامَ بَعْدَہٗ؛ فَہُوَ کَذَّابٌ، أَفَّاکٌ، دَجَّالٌ، ضَالٌّ، مُضِلٌّ، وَلَوْ تَحَذَّقَ وَتَشَعْبَذَ، وَأَتٰی بِأَنْوَاعِ السِّحْرِ وَالطَّلَاسِمِ وَالنِّیرَنْجِیَاتِ، فَکُلُّہَا مُحَالٌ وَّضَلَالَۃٌ عِنْدَ أُولِي الْـأَلْبَابِ، وَلَا یَقْدَحُ فِي ہٰذَا نُزُولُ عِیسَی