کتاب: ختم نبوت - صفحہ 204
انسان ہوتا ہے۔‘‘
(الجواب الصّحیح لمن بدّل دینَ المسیح : 1/127)
مزید لکھتے ہیں :
لَا یُعْرَفُ قَطُّ أَحَدٌ ادَّعَی النُّبُوَّۃَ وَہُوَ کَاذِبٌ إِلَّا قَطَعَ اللّٰہُ دَابِرَہٗ وَأَذَلَّہٗ وَأَظْہَرَ کَذِبَہٗ وَفُجُورَہٗ ۔
’’ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی جھوٹے نے نبوت کا دعوی کیا ہو اور اللہ نے اسے نیست و نابود اور ذلیل ورسوا نہ کر دیا ہو اور اس کا کذب و فسق ظاہر نہ کیا ہو۔‘‘
(الجواب الصّحیح لمن بدّل دینَ المسیح : 1/410)
نیز رقم طراز ہیں :
مَنْ أَثْبَتَ نَبِیًّا بَعْدَ مُحَمَّدٍ فَہُوَ شَبِیہٌ بِّأَتْبَاعِ مُسَیْلِمَۃَ الْکَذَّابِ وَأَمْثَالِہٖ مِنَ الْمُتَنَبِّئِینَ ۔
’’جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کا اثبات کرتا ہے، وہ مسیلمہ کذاب اور اس جیسے دوسرے جھوٹے مدعیان نبوت کے پیرکاروں کے حکم میں ہے۔‘‘
(منہاج السّنّۃ : 6/187)
ایک جگہ فرمایا :
مَعْلُومٌ أَنَّ مُدَّعِي الرِّسَالَۃِ إِمَّا أَنْ یَّکُونَ مِنْ أَفْضَلِ الْخَلْقِ وَأَکْمَلِہِمْ وَإِمَّا أَنْ یَّکُونَ مِنْ أَنْقَصِ الْخَلْقِ وَأَرْذَلِہِمْ، وَلِہٰذَا قَالَ أَحَدُ أَکَابِرِ ثَقِیفٍ لِّلنَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَلَّغَہُمُ الرِّسَالَۃَ وَدَعَاہُمْ إِلَی الْإِسْلَامِ : وَاللّٰہِ لَا أَقُولُ لَکَ کَلِمَۃً وَّاحِدَۃً، إِنْ کُنْتَ صَادِقًا فَأَنْتَ أَجَلُّ فِي عَیْنِي مِنْ أَنْ أَرُدَّ عَلَیْکَ، وَإِنْ