کتاب: ختم نبوت - صفحہ 20
الْقَائِلِینََ بِمُشَارَکَۃِ عَلِيٍّ فِي الرِّسَالَۃِ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَبَعْدَہٗ فَکَذٰلِکَ کُلُّ إِمَامٍ عِنْدَ ہٰؤُلَائِ یَقُومُ مَقَامَہٗ فِي النُّبُوَّۃِ وَالْحُجَّۃِ وَکَالْبَزِیْغِیَّۃِ وَالْبَیَانِیَّۃِ مِنْہُمُ الْقَائِلِینَ بِنُبُوَّۃٍ بِّزِیغٍ وَبَیَانٍ وَأَشْبَاہِ ہٰؤُلَائِ أَوْ مَنِ ادَّعَی النُّبُوَّۃَ لِنَفْسِہٖ أَوْ جَوَّزَ اکْتِسَابَہَا وَالْبُلُوغَ بِصَفَائِ الْقَلْبِ إِلٰی مَرْتَبَتِہَا کَالْفَلَاسِفَۃِ وَغُلَاۃِ الْمُتَصَوِّفَۃِ وَکَذٰلِکَ مَنِ ادَّعٰی مِنْہُم أَنَّہٗ یُوحٰی إِلَیْہِ وَإِنْ لَّمْ یَدَّعِ النُّبُوَّۃَ أَوْ أَنَّہٗ یَصْعَدُ إِلَی السَّمَائِ وَیَدْخُلُ الْجَنَّۃَ وَیَأْکُلُ مِنْ ثِمَارِہَا وَیُعَانِقُ الْحُورَ الْعَیْنِ فَہٰؤُلَائِ کُلُّہُم کُفَّارٌ مُّکَذِّبُونَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہ وَسَلَّمَ لِأَنَّہٗ أَخْبَرَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ وَأَخْبَرَ عَنِ اللّٰہِ تَعَالٰی أَنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ وَأَنَّہٗ أُرْسِلَ کَافَّۃً لِّلنَّاسِ وَأَجْمَعَتِ الْـأُمَّۃُ عَلٰی حَمْلِ ہٰذَا الْکَلَامِ عَلٰی ظَاہِرِہٖ وَأَنَّ مَفْہُومَہُ الْمُرَادَ بِہٖ دُونَ تَأْوِیلٍ وَّلَا تَخْصِیصٍ فَلَا شَکَّ فِي کُفْرِ ہٰؤُلَائِ الطَّوَائِفِ کُلِّہَا قَطْعًا إِجْمَاعًا وَّسَمْعًا ۔
’’اسی طرح جو شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں یا اس کے بعد نبوت میں کسی کو شریک قرار دے، وہ کافر ہے۔یہود کا عیسویہ فرقہ کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت خطۂ عرب کے ساتھ خاص ہے۔ فرقہ خرمیہ کہتا ہے کہ رسول متواتر آتے رہیں گے۔ روافض کی اکثریت کہتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم