کتاب: ختم نبوت - صفحہ 196
رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَتَشْہَدَانِ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللّٰہِ؟، قَالَا : نَشْہَدُ أَنَّ مُسَیْلِمَۃَ رَسُولُ اللّٰہِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَرُسُلِہٖ، لَوْ کُنْتُ قَاتِلًا وَّفْدًا قَتَلْتُکُمَا ۔
’’مسیلمہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی بھیجے، ایک اثال بن حجر تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا : محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کا رسول مانتے ہو؟کہنے لگے : ہم مسیلمہ کو اللہ کا رسول مانتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاتا ہوں ، اگر میں قاصدوں کا قتل روا رکھتا تو، تمہیں قتل کردیتا۔‘‘
(مسند أبي یعلی : 5097، وسندہٗ حسنٌ)
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ’’حسن‘‘ کہا ہے۔
(مَجمع الزّوائد : 5/314)
سیدنا نعیم بن مسعود اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
سمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ حِینَ قَرَأَ کِتَابَ مُسَیْلِمَۃَ الْکَذَّابِ، قَالَ لِلرَّسُولَیْنِ : فَمَا تَقُولَانِ أَنْتُمَا؟ قَالَا : نَقُولُ کَمَا قَالَ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : وَاللّٰہِ لَوْلَا أَنَّ الرُّسُلَ لَا تُقْتَلُ لَضَرَبْتُ أَعْنَاقَکُمَا ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مسیلمہ کا خط پڑھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قاصدوں سے پوچھا : آپ کا عقیدہ کیا ہے؟ کہنے لگے : وہی جو خط میں لکھا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کی قسم! اگر قاصدوں کو قتل نہ کرنے کا قانون نہ ہوتا، تو میں تمہاری گردنیں اڑا دیتا۔‘‘
(مسند الإمام أحمد : 3/487، سنن أبي داود : 2761، وسندہٗ حسنٌ)