کتاب: ختم نبوت - صفحہ 178
میرے اور عیسی علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں ۔‘‘
(صحیح البخاري : 3442، صحیح مسلم : 2365)
صحیح مسلم کے الفاظ ہیں :
لَیْسَ بَیْنِي وَبَیْنَ عِیسٰی نَبِيٌّ ۔
’’میرے اور عیسی علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں ۔‘‘
فائدہ :
اس حدیث کا تعلق سیدنا عیسی علیہ السلام کی بعثت سے لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے درمیانی وقفے سے ہے، اس دوران کوئی نبی نہیں آیا، جس روایت میں سیدنا عیسی علیہ السلام اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان نبی کا ذکر ہے، وہ ضعیف ہے۔
بعض لوگوں نے اس حدیث سے یہ استدلال کیا ہے کہ سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور نزول مسیح کے درمیان کوئی نبی نہیں ، لیکن یہ بات درست نہیں ، کوئی دلیل اس پر دلالت نہیں کرتی، امت کا اجماع اس مفہوم کے مخالف ہے۔ بالفرض ہم مان لیں کہ اس حدیث کا تعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے لے کر مسیح موعود علیہ السلام کے نزول تک ہے، تب بھی اس سے مسئلہ ختم نبوت پر کوئی حرف نہیں آتا، کیوں کہ
1. حدیث میں وضاحت موجود ہے کہ مسیح موعود سیدنا عیسی بن مریمi ہیں ، لہٰذا ان کے نزول سے پہلے کسی کا دعوی نبوت مبنی بر جھوٹ ہو گا۔
2. عیسی بن مریمi کا قرب قیامت آسمان سے نزول حق ہے۔
یہی بات قرآن، متواتر احادیث اور اجماع امت سے ثابت ہے۔
3. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ لوگ روز قیامت شفاعت کبریٰ کے