کتاب: ختم نبوت - صفحہ 174
چاہی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : چچا! جہاں آپ ہیں ، وہیں رہیے، اللہ نے آپ کے بعد ہجرت ختم کردی ہے، جیسا کہ میرے بعد نبوت ختم کردی ہے۔‘‘
(مسند أبي یعلی : 2646، فضائل الصّحابۃ لأحمد بن حنبل : 1812، المعجم الکبیر للطّبراني : 6/154، مسند الرّویاني : 10/61)
روایت جھوٹی ہے ۔
1. اسماعیل بن قیس ابو مصعب مدنی ’’منکر الحدیث‘‘ ہے۔
اسے امام بخاری رحمہ اللہ (التاریخ الکبیر : 1/370) اور امام مسلم رحمہ اللہ (الکنی والاسماء : 2/788) نے ’’منکر الحدیث ‘‘کہا ہے۔
امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ضَعِیفُ الْحَدِیثِ مُنْکَرُ الْحَدِیثِ یُحَدِّثُ بِالْمَنَاکِیرِ لَا أَعْلَمُ لَہٗ حَدِیثًا قَائِمًا ۔
’’ضعیف اور منکر الحدیث ہے، منکر حدیثیں بیان کرتا ہے، مجھے اس کی بیان کردہ کوئی صحیح حدیث نہیں ملی۔‘‘
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 2/193)
امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
عَامَّۃُ مَا یَرْوِیہِ مُنْکَرٌ ۔
’’اس کی بیان کردہ اکثر روایات منکر ہیں ۔‘‘
(الکامل في ضعفاء الرّجال : 1/491)
امام نسائی رحمہ اللہ نے ضعیف کہا ہے۔ (الضّعفاء والمتروکون : 41)
امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں :