کتاب: ختم نبوت - صفحہ 161
’’کبھی خطا کھا جاتا تھا، یہ مدلس تھا، آخر عمر میں نابینا ہوگیا تھا، سماع کی تصریح کردے تو اس کی روایت معتبر ہوگی ۔‘‘(الثّقات : 9/175)
حافظ ابن قطان فاسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
یُضَعَّفُ ۔’’اس کی تضعیف کی گئی ہے۔‘‘
(بَیان الوہم والإیہام : 2/86)
حافظ ہیثمی رحمہ اللہ نے ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔ (مَجمع الزّوائد : 3/101)
امام ابو حاتم رحمہ اللہ نے ’’صدوق‘‘ کہا ہے۔
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 8/309)
حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صدوق‘‘ کہا ہے۔ (المُغني في الضّعفاء : 2/660)
نیز اس کی چند روایات ذکر کرنے کے بعدلکھتے ہیں :
مَا ہٰذِہٖ إِلَّا مَنَاکِیرُ وَبَلَایَا ۔
’’یہ روایات منکر اور پریشان کن ہیں ۔‘‘
(میزان الاعتدال في نقد الرّجال : 4/120)
حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’یہ روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔‘‘ (الموضوعات : 1/320)
3. عبد اللہ بن جبیر حضرمی سے منسوب ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا :
لَوْ لَمْ أُبْعَثْ لَبُعِثْتَ .
’’اگر میں مبعوث نہ ہوتا، تو آپ مبعوث ہوتے۔‘‘
(اللّـآلي المصنوعۃ في الأحادیث الموضوعۃ : 1/277)
روایت جھوٹی ہے۔