کتاب: ختم نبوت - صفحہ 156
لَوْ لَمْ أُبْعَثُ فِیکُمْ لَبُعِثَ فِیکُمْ عُمَرُ ۔
’’اگر میں آپ میں مبعوث نہ ہوتا، تو عمر بن خطاب مبعوث ہوتے۔‘‘
(الکامل في ضعفاء الرّجال لابن عدي : 5/334)
روایت جھوٹی ہے۔
1. عبد اللہ بن واقد ابو قتادہ حرانی جمہور کے نزدیک ضعیف اور متروک ہے۔
امام مسلم رحمہ اللہ نے ’’متروک الحدیث‘‘ کہا ہے۔ (الکنٰی : 2/696)
امام ابو زرعہ رحمہ اللہ نے ’’ضعیف الحدیث‘‘ کہا ہے۔
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 5/192)
امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
لَیْسَ بِہٖ بَأْسٌ إِلَّا أَنَّہٗ کَانَ یَخْتَلِطُ فِي الْحَدِیثِ ۔
’’اس میں کوئی حرج نہیں ، البتہ یہ حدیث میں اختلاط کا شکار ہے۔‘‘
(تاریخ ابن مَعین بروایۃ الدّوري : 4/383)
امام بخاری رحمہ اللہ نے ’’منکر الحدیث‘‘ کہا ہے۔ (التّاریخ الکبیر : 5/219)
امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
تَکَلَّمُوا فِیہِ، مُنْکَرُ الْحَدِیثِ، وَذَہَبَ حَدِیثُہٗ ۔
’’اس پر محدثین نے جرح کی ہے، منکر الحدیث ہے، اس کی حدیث ضعیف ہے۔‘‘
(الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 5/192)
امام نسائی رحمہ اللہ نے ’’متروک الحدیث‘‘ کہا ہے۔
(الضّعفاء والمتروکین : 337)