کتاب: ختم نبوت - صفحہ 144
فِي ہٰذَا الْحَدِیثِ مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَمَّمَ النَّقَائِصَ وَسَدَّ الثُّلَمَ، وَکَمَّلَ الْعَوَزَ، وَلَیْسَ ہٰذَا مِمَّا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّہٗ مُشَبَّہٌ فِي صِغْرِ الْبُنْیَانِ بِمَوْضِعِ اللَّبِنَۃِ مِنْ ذٰلِکَ الْبُنْیَانِ؛ وَلٰکِنَّہٗ شُبِّہَ بِأَنَّ الْبُنْیَانَ تُمِّمَ بِہٖ، وَکُمِلَ بِشَرِیعَتِہٖ، فَلَمْ یَبْقَ بَعْدَہٗ إِعْوَازٌ، وَلَا وَرَائَ ہٗ نَبِيٌّ، وَکَانَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِي کُتِبَ لَہٗ تَکْمِلَۃَ الْـأَعْمَالِ کُلِّہَا ۔ ’’یہ حدیث دلالت کرتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قصر نبوت کی خالی جگہ پر کر دی، دراڑیں ختم کر دیں اور ضرورت پوری کر دی۔اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اینٹ کی خالی جگہ کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے کہ (نبوت کی) عمارت میں آپ کا حصہ چھوٹا سا ہے، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تشبیہ دی گئی ہے کہ (نبوت کی) عمارت آپ کے ذریعہ تمام ہو گئی اور آپ کی شریعت سے مکمل ہو گئی، لہٰذا اب کوئی ضرورت باقی نہ رہی، نہ آپ کے بعد کوئی نبی ہو گا۔ آپ کے لئے تمام اعمال مکمل کر دئیے گئے۔ ‘‘ (الإفصاح عن معاني الصّحاح : 6/407) حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) لکھتے ہیں : فِیہِ فَضِیلَتُہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ ۔ ’’اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت کا بیان ہے کہ آپ خاتم النبیین ہیں ۔‘‘ (شرح صحیح مسلم : 15/51) علامہ برماوی رحمہ اللہ (831ھ) لکھتے ہیں :