کتاب: ختم نبوت - صفحہ 14
رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا اور دین وہی ہے، جسے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع کیاہو۔ جو شخص یہ عقیدہ رکھے کہ کسی ولی کے پاس محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے بغیر بھی اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا کوئی راستہ ہے، وہ کافر ہے اور شیطان کا دوست ہے۔‘‘ (الفُرقان بین أولیاء الرّحمان وأولیاء الشّیطان، ص 21) 2. فرمانِ الٰہی ہے : ﴿قُلْ یَآ أَیُّھَا النَّاسُ إِنِّي رَسُولُ اللّٰہِ إِلَیْکُمْ جَمِیعًا﴾ (الأعراف : 158) ’’(نبی!) کہہ دیجئے کہ میں آپ سب کے لئے اللہ کا رسول ہوں ۔‘‘ ٭ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (774ھ) لکھتے ہیں : یَقُولُ تَعَالٰی لِنَبِیِّہٖ وَرَسُولِہٖ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قُلْ یَا مُحَمَّدُ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ، وَہٰذَا خِطَابٌ لِّلْـأَحْمَرِ وَالْـأَسْوَدِ، وَالْعَرَبِيِّ وَالْعَجَمِيِّ، إِنِّي رَسُولُ اللّٰہِ إِلَیْکُمْ جَمِیعًا، أَيْ جَمِیعُکُمْ، وَہٰذَا مِنْ شَرَفِہٖ وَعَظَمَتِہٖ أَنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ، وَأَنَّہٗ مَبْعُوثٌ إِلَی النَّاسِ کَافَّۃً ۔ ’’اللہ تعالیٰ اپنے نبی اور رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے : محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! فرما دیجیے کہ لوگو! میں آپ سب کی طرف اللہ کا رسول بن کر آیا ہوں ۔ یہ خطاب سرخ وسیاہ اور عربی و عجمی سب کے لیے ہے۔ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا شرف اور عظمت ہے کہ آپ خاتم النبیین ہیں اور تمام لوگوں کی طرف مبعوث فرمائے گئے ہیں ۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر : 3/489، ت سلامۃ)