کتاب: ختم نبوت - صفحہ 133
أَنَا الْعَاقِبُ لِأَنَّہٗ خَتَمَ الْـأَنْبِیَائَ ۔
’’عاقب کامعنی ہے : جو اپنے ساتھی کے بعد آئے، فرمان نبوی ہے : ’’میں عاقب ہوں ۔‘‘ کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انبیا کا سلسلہ ختم کر دیا ہے۔‘‘
(جَمہرۃ اللّغۃ : 1/346)
امام لغت ابو منصور ازہری رحمہ اللہ (370ھ) لکھتے ہیں :
مِنْ أَسْمَائِہِ الْعَاقِبُ أَیْضًا، مَعْنَاہُ آخِرُ الْـأنْبِیَائِ ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام عاقب بھی ہے، یعنی آخری نبی۔‘‘
(تہذیب اللّغۃ : 7/138)
امام اللغہ، ابو نصر جوہری رحمہ اللہ (393ھ) لکھتے ہیں :
قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَنَا الْعَاقِبُ، یَعْنِي آخِرَ الْـأَنْبِیَائِ، وَکُلُّ مَنْ خَلَفَ بَعْدَ شَيْئٍ، فَہُوَ عَاقِبُہٗ ۔
’’فرمان نبوی : ’’میں عاقب ہوں ۔‘‘ کا مطلب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔ دو چیزوں میں سے بعد میں آنے والی پہلی کی عاقب کہلاتی ہے۔‘‘
(الصّحاح تاج اللّغۃ : 1/184)
لغوی امام، ابن مارسی رحمہ اللہ (395ھ) لکھتے ہیں :
رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْعَاقِبُ؛ لِأَنَّہٗ عَقِبَ مَنْ کَانَ قَبْلَہٗ مِنَ الْـأَنْبِیَائِ صَلَوَاتُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ ۔
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عاقب ہیں ، یعنی پہلے انبیا کے بعد دنیا میں تشریف لائے۔‘‘
(مُجمَل اللّغۃ : 395)