کتاب: ختم نبوت - صفحہ 13
’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم جن وانس اور عرب وعجم سب کے لیے رسول اور خاتم الانبیا بن کر تشریف لائے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ، یہ اللہ کا اپنے بندوں پرانعام ہے۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے دلائل وبراہین بیان کر کے تمام مخلوق پر حجت تمام کر دی ہے۔‘‘ (الجواب الصّحیح : 5/405) ٭ نیز فرماتے ہیں : لَا بُدَّ فِي الْإِیمَانِ مِنْ أَنْ تُؤْمِنَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ، لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، وَأَنَّ اللّٰہَ أَرْسَلَہٗ إِلٰی جَمِیعِ الثَّقَلَیْنِ؛ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ، خَلْقِہٖ، فِي تَبْلِیغِ أَمْرِہٖ وَنَہْیِہٖ، وَوَعْدِہٖ وَوَعِیدِہٖ، وَحَلَالِہٖ وَحَرَامِہٖ، فَالْحَلَالُ مَا أَحَلَّہُ اللّٰہُ وَرَسُولُہٗ، وَالْحَرَامُ مَا حَرَّمَہُ اللّٰہُ وَرَسُولُہٗ، وَالدِّینُ مَا شَرَعَہُ اللّٰہُ وَرَسُولُہٗ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَمَنِ اعْتَقَدَ أَنَّ لِأَحَدٍ مِّنَ الْـأَوْلِیَائِ طَرِیقًا إِلَی اللّٰہِ مِنْ غَیْرِ مُتَابَعَۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؛ فَہُوَ کَافِرٌ مِّنْ أَوْلِیَائِ الشَّیْطَانِ ۔ ’’مومن ہونے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ آپ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم الانبیا ہونے کا عقیدہ رکھیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ، اللہ تعالیٰ نے آپ کو تمام جنوں اور انسانوں کی طرف مبعوث فرمایا، تا کہ اس کے اوامر و نواہی، وعد ووعید اور حلال وحرام ان تک پہنچا دیں ۔ چنانچہ حلال وہی ہے، جسے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حلال قرار دیا اور حرام وہی ہے، جسے اللہ اور اس کے