کتاب: ختم نبوت - صفحہ 129
ہٰذَا الِْاسْتِثْنَائُ مَوْضُوعٌ وَّضَعَہٗ مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدٍ ۔ ’’یہ استثنا من گھڑت ہے، جسے محمد بن سعید نے گھڑ لیا ہے۔‘‘ (المَوضُوعات : 1/279) حافظ ابو زرعہ، ابن العراقی رحمہ اللہ (826ھ) لکھتے ہیں : أَمَّا کَوْنُ نَبِیِّنَا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وسَلَّمَ خَاتَمَ النَّبِیِّینَ، فَہُوَ مَنْصُوصٌ عَلَیْہِ فِي التَّنْزِیلِ، وَقَالَ ہُوَ : لَا نَبِيَّ بَعْدِي، وَہُوَ ثَابِتٌ فِي الصَّحِیحَیْنِ، وَفِي تَہْذِیبِ الْآثَارِ لِمُحَمَّدِ بْنِ جَرِیرٍ الطَّبَرِيِّ : لَا نَبِيَّ بَعْدِي إِنْ شَائَ اللّٰہُ، وَہٰذِہِ الزِّیَادَۃُ مَوْضُوعَۃٌ، وَضَعَہَا مُحَمُّدُ بْنُ سَعِیدٍ الْمَصْلُوبُ کَمَا قَالَہُ الْحَاکِمُ فِي الْإِکْلِیلِ، وَلَوْ صَحَّتْ لَکَانَ ہٰذَا الِْاسْتِثْنَائُ لِأَجْلِ عِیسٰی، فإِنَّ نُبُوَّتَہٗ لَمْ تَنْقُطْ، وإِنْ کَانَتْ شَرِیعَتُہٗ قَدْ نُسِخَتْ، وَتأَوَّلَہَا ابْنُ عَبْدِ الْبَرِّ فِي التَّمْہِیدِ عَلَی الرُّؤْیَا؛ لِأَنَّہٗ لَمْ یَبْقَ بَعْدَہٗ مِنْ أَجزَائِ النُّبُوَّۃِ غَیْرِہَا ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت منصوص من اللہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں ‘‘، یہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی حدیث ہے، محمد بن جریر طبری رحمہ اللہ کی ’’تہذیب الآثار ‘‘میں ایک روایت کے الفاظ ہیں : ’’میرے بعد کوئی نبی نہیں ، مگر جسے اللہ چاہے۔‘‘ یہ اضافہ من گھڑت ہے، جسے محمد بن سعید مصلوب نے گھڑا ہے، اس کی وضاحت امام حاکم رحمہ اللہ نے