کتاب: ختم نبوت - صفحہ 12
یہ ایک کلیہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تا قیامت تمام انسانیت کی طرف مبعوث کئے گئے ہیں ، اس کا واضح مطلب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔ ٭ امام طبری رحمہ اللہ (310ھ) اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : یَقُولُ تَعَالٰی ذِکْرُہٗ : وَمَا أَرْسَلْنَاکَ، یَا مُحَمَّدُ، إِلٰی ہٰؤُلَائِ الْمُشْرِکِینَ بِاللّٰہِ مِنْ قَوْمِکَ خَاصَّۃً، وَلٰکِنَّا أَرْسَلْنَاکَ کَافَّۃً لِّلنَّاسِ أَجْمَعِینَ؛ الْعَرَبِ مِنْہُمْ وَالْعَجَمِ، وَالْـأَحْمَرِ وَالْـأَسْوَدِ، بَشِیرًا مَّنْ أَطَاعَکَ، وَنَذِیرًا مَّنْ کَذَّبَکَ، وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُونَ أَنَّ اللّٰہَ أَرْسَلَکَ کَذٰلِکَ إِلٰی جَمِیعِ الْبَشَرِ ۔ ’’فرمان باری تعالیٰ ہے کہ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )! ہم نے آپ کو صرف مشرکین قریش کی طرف ہی نہیں ، بلکہ عرب وعجم، گوروں ، کالوں اور پوری انسانیت کی طرف مبعوث کیا ہے، اپنی اطاعت کرنے والوں کو خوشخبری دیجئے اور جھٹلانے والوں کو ڈرائیے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے کہ اللہ نے آپ کو تمام انسانوں کی طرف بھیجا ہے۔‘‘(تفسیر الطّبري : 19/288، ط ھجر) ٭ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں : لَمَّا کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَسُولًا إِلٰی جَمِیعِ الثَّقَلَیْنِ جِنِّہِمْ وَإِنْسِہِمْ، عَرَبِہِمْ وَعَجَمِہِمْ، وَہُوَ خَاتَمُ الْـأَنْبِیَائِ، لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، کَانَ مِنْ نِّعْمَۃِ اللّٰہِ عَلٰی عِبَادِہٖ، وَمِنْ تَمَامِ حُجَّتِہٖ عَلٰی خَلْقِہٖ أَنْ تَکُونَ آیَاتُ نُبُوَّتِہٖ وَبَرَاہِینُ رِسَالَتِہٖ مَعْلُومَۃً لِّکُلِّ الْخَلْقِ الَّذِینَ بُعِثَ إِلَیْہِمْ ۔