کتاب: ختم نبوت - صفحہ 119
مشہور لغوی، علامہ، ابو طاہر محمد بن یعقوب فیروز آبادی رحمہ اللہ (817ھ)لکھتے ہیں :
﴿وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾ لِأَنَّہٗ خَتَمَ النُّبُوَّۃَ أَيْ تَمَّمَہَا بِمَجِیئِہٖ ۔
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں ، کیوں کہ آپ نے نبوت کو ختم کر دیا، یعنی آپ کی آمد سے سلسلۂ نبوت مکمل ہو گیا۔‘‘
(بصائر ذوي التّمییز في لطائف الکتاب العزیز : 2/527)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ (852ھ) لکھتے ہیں :
﴿خَاتِمَ النَّبِیِّینَ﴾ أَيْ آخِرَہُمْ ۔
’’خاتم النبیین سے مراد آخری نبی ہے۔‘‘ (ہدی السّاري، ص 110)
حافظ سیوطی رحمہ اللہ (911ھ) لکھتے ہیں :
قَوْلُہٗ تَعَالٰی : ﴿وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾، فِیہِ أَنَّہٗ لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، وَأَنَّ مَنِ ادَّعَی النُّبُوَّۃَ بَعْدَہٗ قُطِعَ بِکِذْبِہٖ ۔
’’اللہ تعالیٰ کے فرمان : ﴿وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾ کا معنی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ، آپ کے بعد نبوت کا دعوی کرنے والا قطعا جھوٹا ہو گا۔‘‘
(الإکلیل في استنباط التّنزیل : 212)
٭ نیز فرماتے ہیں :
إِنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّینَ وَآخِرُہُمْ بَعْثًا فَلَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، وَشَرْعُہٗ مُؤَبَّدٌ إِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ لَا یُنْسَخُ، وَنَاسِخٌ لِّجَمِیعِ الشَّرَائِعِ قَبْلَہٗ ۔
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں اور سب سے آخر میں مبعوث ہوئے، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت قیامت تک کے لیے ہے، کبھی