کتاب: ختم نبوت - صفحہ 115
خَتَمْتُ الشَّيْئَ أَخْتِمُہٗ، إِذَا بَلَغْتُ آخِرَہٗ، وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ خَاتِمُ الْـأَنْبِیَائِ ۔ ’’باب خَتَمَ کا معنی ہوتا ہے آخری ہونا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔‘‘ (مُجْمَل اللّغۃ، ص 313)ا علامہ ابوعبد اللہ حلیمی رحمہ اللہ (403ھ) لکھتے ہیں : أَمَّا الْخَاتِمُ : فَالَّذِي لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ، کَمَا لَیْسَ بَعْدَ خَاتِمَۃِ الْـأَمْرِ مِنْہُ شَيْئٌ، وَلَیْسَ بَعْدَ خَتْمِ الْکِتَابِ بَشَرٌ، وَلَا بَعْدَ خَتْمِ الْکَیْسِ إِخْرَاجُ شَيْئٍ مِّنْہُ، وَاللّٰہُ أَعْلَمُ ۔ ’’خاتم وہ ہے، جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو، جیسا کہ کسی چیز کے ختم ہو جانے کے بعد کچھ باقی نہیں رہتا، کتاب کے ختم ہونے کے بعد اس میں کچھ نہیں رہتا اور برتن کے خالی ہو جانے کے بعد اس سے کچھ برآمد نہیں ہو سکتا۔‘‘ (المِنہاج في شعب الإیمان : 2/49) علامہ ابو عمرو دانی رحمہ اللہ (444ھ) لکھتے ہیں : فَتْحُ التَّائِ عَلٰی أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہُوَ الَّذِي خُتِمَ (بِہِ) الْـأَنْبِیَائُ کَمَا قَرَأَہٗ عَاصِمٌ وَّکَسْرُہٗ عَلٰی أَنَّہٗ ہُوَ الَّذِي خَتَمَہُمْ، فَہُوَ خَاتِمُہُمْ ۔ ’’تاء کو فتحہ دیں ، تو معنی ہوگا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ انبیا کا سلسلہ ختم ہو گیا، یہ عاصم کی قرأت ہے۔ اگر تاء کو کسرہ دیں ، تو معنی ہوگا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلسلۂ