کتاب: ختم نبوت - صفحہ 114
امام لغت، ابو منصور ازہری رحمہ اللہ (370ھ) لکھتے ہیں : مَنْ قَرَأَ : ﴿وَخَاتِمَ النَّبِیِّینَ﴾ بِالْکَسْرِ، فَمَعْنَاہُ : أَنَّہٗ خَتَمَ النَّبِیِّینَ بِنَفْسِہٖ، وَمَنْ قَرَأَ : ﴿وَخَاتَمَ النَّبِیِّینَ﴾، فَمَعْنَاہُ : آخِرُ النَّبِیِّینَ، لَا نَبِيَّ بَعْدَہٗ۔ ’’خاتم النبیین کسرہ کے ساتھ پڑھیں ، تو معنی یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود نبوت کو ختم کر دیا۔ تاء کے فتحہ کے ساتھ پڑھیں ، تو معنی ہے کہ آپ آخری نبی ہیں ، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ۔‘‘ (معاني القراء ات : 2/284) لغوی امام، ابو علی فارسی رحمہ اللہ (377ھ) لکھتے ہیں : أَمَّا قَوْلُ الْکَسَائِيِّ : خَاتِمُہٗ، فَإِنَّ مَعْنَاہُ : آخِرُہٗ، کَمَا کَانَ مَنْ قَرَأَ : ﴿خَاتِمَ النَّبِیِّینَ﴾(الأحزاب : 40) کَانَ مَعْنَاہُ :آخِرَہُمْ ۔ ’’امام کسائی کے قول خِاتِمُہٗ کا معنی ہے کہ وہ سب سے آخر میں ہے، جیسا کہ بعض قرا کے مطابق ﴿خَاتِمَ النَّبِیِّینَ﴾ کا معنی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔‘‘ (الحُجّۃ للقراء السّبعۃ : 6/387) لغوی امام، ابونصر جوہری رحمہ اللہ (398ھ) لکھتے ہیں : خَاتِمَۃُ الشَّيْئِ آخِرُہٗ، وَمُحَمَّدٌ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَاتِمُ الْـأَنْبِیَائِ عَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ ۔ ’’خاتمۃ الشئی کا معنی ہے کسی چیز کاآخر اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں ۔‘‘ (الصّحاح تاج اللّغۃ وصحاح العربیۃ : 5/1908) امامِ لغت ابن فارس رحمہ اللہ (395ھ) لکھتے ہیں :