کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 9
۴۱۔ آپ کی مجلس وعظ میں تمام اولیاء و انبیاء جو زندہ تھے وہ اپنے جسموں کے ساتھ اور جو زندہ نہیں تھے وہ اپنی روحوں کے ساتھ موجود ہوتے تھے۔ (ایضًا ص۳۹)۔ ۴۲۔ جب آپ منبر پر بیٹھ کر الحمدللہ کہتے تو روئے زمین کا ہر غائب و حاضر ولی خاموش ہو جاتا۔ (ایضًا ص۳۸)۔ ۴۳۔ انسانوں کے بھی پیر ہیں جنات اور فرشتوں کے بھی لیکن میں تمام پیروں کا پیر ہوں۔ (ایضًا ص۴۱)۔ جب بھی اللہ سے کوئی چیز مانگو تو میرے وسیلہ سے مانگو۔ (ایضًا ص۴۹)۔ ۴۵۔ جب میں تم سے کوئی بات کہوں تو تم پر اس کی تصدیق ضروری ہے… میری تکذیب تمہارے لئے زہر قاتل ہے۔ (ایضًا ص۴۲)۔ جس نے واصل باللہ ہونے کے لئے عبادت کا ارادہ کیا پس اس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا۔ ۴۶۔ میرا یہی قدم ہر ولی کی گردن پر ہے۔ (ایضًا ص۸۱)۔ ۴۷۔ آپ کے بارے میں عبدالحق محدث دہلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: باذن الٰہی حوادث زمانہ کا تصرف وانقلاب مارنے اور زندہ کرنے کے ساتھ متصف ہونا، اندھے اور کوڑھی کو اچھا کر دینا، مریضوں کی صحت، بیماروں کی شفا، طیّ زمان ومکان، زمین و آسمان پر اجرائے حکم، پانی پر چلنا، ہوا میں اڑنا، لوگوں کے تخیّل کا بدلنا، اشیاء کی طبیعت کا تبدیل کرنا، غیب کی اشیاء کا منگانا، ماضی مستقبل کی باتوں کا بتلانا اور اس طرح کی دوسری کرامات مسلسل اور ہمیشہ عام و خاص کے درمیان آپ کے قصد و ارادہ سے بلکہ اظہار حقانیت کے طریقہ پر