کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 80
نہیں کرتا۔ محبوبان خدا:۔ خواہ مخواہ شرک کی گالیاں دینا بھلے مانسوں کا شیوہ نہیں۔ ہم کس طرح بدتمیزی کریں ان بزرگوں کی شان میں جو توحید و سنت کے امام تھے، جو قرآن و حدیث کا خزینہ تھے، جو اسلامی علوم و معارف کا بحر ناپید اکنار تھے، جو تقویٰ کا پہاڑ تھے، جو نیکی کی علامت تھے، جو حجۃ اللہ فی الارض تھے اور جن سے پوری دنیائے اسلام محبت کرتی رہی (سوائے ان نومولود عثمانیوں کے) اور محبت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے۔ غلط انسان جمہور مسلمانوں کی محبت سے محروم رہتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبرئیل کو بلا کر کہتا ہے کہ میں فلاں سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کرو ۔ جبرئیل اس سے محبت کرنے لگتا ہے اور آسمانوں میں منادی کر دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں سے محبت کرتا ہے تم بھی اس سے محبت کرو، پھر زمین میں اس کی قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔ اسی ترتیب سے مبغوض انسان کے لئے زمین میں بغض رکھ دیا جاتا ہے۔ (مسلم) ۔ نیز فرمانِ قدسی ہے کہ: مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالحَرْبِ ـ (بخاري) ’’جو میرے ولی کا دشمن ہے میرا اس سے اعلانِ جنگ ہے۔‘‘ اللہ کے ولیوں کے بغض میں مبتلا ہو کر عثمانی فرقہ نے خود اپنے لئے بغض کی فضا پیدا کر لی ہے۔ انہوں نے اللہ کو بھی اور اللہ کے نیک بندوں کو بھی اپنے سے ناراض کر لیا ہے اور ان سب سے جنگ مول لے لی ہے جو مسلمان بھی ان کی