کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 77
کافر ہو جاتا ہے۔ کفر و شرک کی توپ چلانا ثواب کا کام نہیں ہے۔ اس سے درجات بلند نہیں ہوتے ہیں۔ حکم تو یہ ہے کہ مشرکوں کو بھی گالی نہ دو۔ لَا تَسُبُّوا الَّذِينَ يَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللّٰهِ فَيَسُبُّوا اللّٰهَ عَدْوًا بِغَيْرِ عِلْمٍ ـ (الانعام: ۱۰۸) ’’مت گالی دو ان لوگوں کو جو غیر اللہ کو پکارتے ہیں ورنہ وہ اللہ تعالیٰ کو گالی دیں گے زیادتی کے ساتھ بے سمجھی کی وجہ سے۔‘‘ مگر انہوں نے ان کے بنائے ہوئے شریکوں سے بھی درگزر نہ کیا۔ پوسٹ مارٹم:۔ معلوم ہوتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے بس مُردوں کا پوسٹمارٹم سیکھ رکھا ہے۔ انہیں مُردہ پرستی کے مقابلے میں مُردہ دشمنی راس آگئی ہے۔ یہ مُردوں کو چیرنے پھاڑنے میں بہت خوش رہتے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ یہ ذہنیت غیبت سے بھی بدتر ہے۔ غیبت:۔ پیٹھ پیچھے کسی کی بُرائی بیان کرنا زنا سے زیادہ بُرا ہے۔ (بیہقی) ۔ غیبت کو اللہ تعالیٰ نے مُردہ بھائی کا گوشت کھانے کے برابر قرار دیا ہے جس کی غیبت کی جاتی ہے وہ زندہ مگر غیر حاضر ہوتا ہے۔ موقع پر اپنی صفائی پیش کرنے سے قاصر ہوتا ہے اور جو ہمیشہ کے لئے دنیا سے تشریف لے گئے اور کبھی بھی اپنی صفائی میں کچھ کہنے کے لئے نہیں لوٹیں گے ا نہیں بُرا کہنا کتنا سنگین گناہ ہو گا۔ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: لاَ تَسُبُّوا الأَمْوَاتَ، فَإِنَّهُمْ قَدْ أَفْضَوْا إِلَى مَا قَدَّمُواـ (بخاري)