کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 7
اس نے يا الله کہا اور ساتھ ہی غوطہ کھایا پکارا حضرت میں چلا۔ فرمایا یہی کہہ يا جنيد يا جنيد۔ جب کہا دریا سے پار ہوا۔ عرض کی حضرت یہ کیا بات تھی؟ آپ یا اللہ کہیں تو پار ہوں اور میں کہوں تو غوطہ کھاؤں؟ فرمایا ابے نادان ابھی تو جنید تک تو پہنچا نہیں اللہ تک رسائی کی ہوس ہے؟ (ملفوظات ص ۱۱۷ احمد رضا خاں رحمہ اللہ )۔ ۳۰۔ ایک مرتبہ آپ کے وعظ کے دوران میں چالیس افراد میں سے ۲۲ پر غشی طاری ہو گئی اور ۱۸ انتقال کر گئے۔ (تذکرۃ الاولیاء ص ۱۹۳)۔ ۳۱۔ فرمایا میں ایک ٹانگ پر چالیس سال تک اپنے مرشد کے دَر پر کھڑا رہا ہوں۔ (ایضًا ص۱۸)۔ ۳۲۔ ایک ہندو لڑکا بے گناہ پھانسی چڑھ گیا، خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمہ اللہ کی دعا سے دوبارہ زندہ ہو گیا۔ یہ کرامت دیکھ کر ہزاروں ہندو مسلمان ہو گئے۔ (اسرار الاولیاء ص۱۱۰۔ ملفوظات خواجہ فرید الدین گنج شکر رحمہ اللہ مرتبہ خواجہ بدر اسحق)۔ ۳۳۔ تین ابدال اڑتے ہوئے شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی خانقاہ پر سے گزرے۔ دو تو ادب سے دائیں بائیں ہٹ گئے۔ ایک نے عین اوپر سے گزرنا چاہا تو گر گیا اس کے ہاتھ پاؤں ٹوٹ گئے اور حالت خراب ہو گئی۔ (فوائد الفواد ص۴۵ ملفوظات نظام الدین اولیاء مرتبہ خواجہ حسن دہلوی رحمہ اللہ )۔ ۳۴۔ شب معراج جب آنحضرت صلعم کی حضرت موسیٰ سے ملاقات ہوئی تو امام غزالی رحمہ اللہ بھی حاضر ہو گئے۔ (امداد المشتاق، مصنفہ اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ ص۹۲)۔ ۳۵۔ خواجہ عثمان ہارونی رحمہ اللہ کی مہربانی سے معین الدین اجمیری رحمہ اللہ کو عرش، تحت الثّریٰ، حجاب عظمت اور پھر دو انگلیوں کے درمیان ۱۸ ہزار عالم نظر آئے۔