کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 6
کہ افسوس ہے تجھ پر تو نے میری قدر کم کر دی میں تو خدائی کا دعویٰ کرتا ہوں تو پیغمبری دعویٰ کہتا ہے۔ (ص ۷۶ ایضًا) ۲۴۔ ابوالعباس نے فرمایا سورج میرے حکم سے طلوع ہوتا ہے ۔ (ایضًا ص۷۸)۔ ۲۵۔ ابوالحسن خرقانی علیہ السلام نے فرمایا صبح سویرے اللہ تعالیٰ نے میرے ساتھ کشتی کی اور ہمیں پچھاڑ دیا۔ (ایضًا ص۷۸)۔ ۲۶۔ فرمایا میں اپنے رب سے دو سال چھوٹا ہوں۔ (ایضًا ص۷۸)۔ ۲۷۔ حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ کا ایک مرید بداعتقاد ہو گیا آپ نے فرمایا میں نے تجھے ولایت سے برطرف کردیا۔ اسی وقت اس کا چہرہ سیاہ پڑ گیا وہ چلا اٹھا کہ راحت میرے دل سے غائب ہو گئی۔ وہ توبہ میں مشغول ہو گیا حضرت جنید نے کہا تو نہیں جانتا کہ اللہ عزوجل کے اولیاء رازوں اور پوشیدہ باتوں سے بھی واقف ہوتے ہیں اور تو ان کے ضرب کی تاب نہیں لا سکے گا۔ پھر انہوں نے اس پر دم کیا وہ مراد کو پہنچ گیا۔ (کشف المحجوب مترجم ص۱۳۲)۔ ۲۸۔ حضرت علی ہجویری رحمہ اللہ نے کئی بار بایزید کے مزار کی مجاورت کی۔ (کشف المحجوب)۔ ۲۹۔ حضرت جنید رحمہ اللہ يا اللّه کہتے ہوئے زمین کی مثل چل کر دجلہ نہر کو پار کرنے لگے۔ ایک شخص نے کہا میں کس طرح آؤں؟ فرمایا یا جنید یا جنید کہتا ہوا چلا آ۔ چنانچہ وہ بھی دریا پر زمین کی مثل چلنے لگا بیچ دریا میں پہنچا تو شیطان لعین نے دل میں وسوسہ ڈالا کہ حضرت خود تو يا الله کہیں اور مجھ سے یا جنید کہلواتے ہیں۔