کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 4
۴۔ مقامِ قرب میں پہنچے تو ہاتف نے آواز دی کہ بایزید! ہم نے بہشت دوزخ، عرش کرسی جو کچھ ہماری مملکت ہے، تجھے دیدی کہا تیرے عزت وجلال کی قسم قیامت کے دن آتشِ دوزخ کے سامنے کھڑا ہو کر ایسی سرد آہ کھینچوں گا کہ دوزخ کی حرارت زائل ہو جائے گی حتیٰ کہ کچھ نہ رہے گی۔ (ایضًا ص۹۷) ۵۔ فرمایا سبحانی ما اعظم شانی۔ (فوائد فریدیہ، مترجم ص ۷۳) ۔ ۶۔ فرمایا میرا جھنڈا محمد صلعم کے جھنڈے سے زیادہ ہے۔ (ایضًا) ۔ ۷۔ فرمایا میرے دل میں دنیا کا خیال آتا ہے تو وضو کرتا ہوں، آخرت کا خیال آتا ہے تو غسل جنابت کرتا ہوں۔ (کشف المحجوب باب ۳۱ ص۲۷۶)۔ ۸۔ آپ حج کے لئے جا رہے تھے راستہ میں ایک مفلس ملا اس نے کہا یہ رقم مجھے دے کر سات مرتبہ میرا طواف کر لیجئے۔ آپ کا حج ہو جائے گا آپ نے اس کے کہنے پر عمل کیا۔ (تذکرہ الاولیاء ص۸۹ از شیخ فرید الدین عطار رحمہ اللہ )۔ ۹۔ فرمایا چالیس برس تک عام انسانوں کی عذا چکھی تک نہیں کیونکہ میرا رزق تو کہیں اور سے آتا ہے۔ (ایضًا ص۹۱)۔ ۱۰۔ فرمایا خدا کو طالب اور خود کو مطلوب پایا۔ (ایضًا)۔ ۱۱۔ فرمایا اگر تجھ کو صفاتِ آدم علیہ السلام ، قدس جبریل علیہ السلام ، خلعتِ ابراہیم علیہ السلام ، شوقِ موسیٰ علیہ السلام ، پاکیزگئ عیسیٰ علیہ السلام ، اور حب محمد صلی اللہ علیہ وسلم سب کچھ عطا ہو جائے، جب بھی خوش نہ ہونا کیونکہ یہ سب حجابات ہیں۔ (ایضًا ص۹۲)۔ ۱۲۔ فرمایا میں اب ایسا بے نیاز ہو چکا ہوں کہ مجھے نماز معاف ہو چکی ہے۔ (ایضًا ص۹۳)۔ ۱۳۔ کسی نے پوچھا آپ کے پاس عورتوں کا اجتماع کیوں رہتا ہے اس میں کیا راز