کتاب: کراچی کا عثمانی مذہب اور اس کی حقیقت - صفحہ 31
مشرکانہ اعتقاد رکھے۔‘‘(حجۃ اللہ البالغہ، باب اقسام الشرق: ص۶۱) ۔
حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر اللہ تعالیٰ تمہارا معاون نہیں تو پھر کسی سے بھی معاونت کی توقع ہرگز نہ رکھو۔ (تذکرۃ الاولیاء: ۲۰) ۔
ذوالنون مصری رحمہ اللہ نے فرمایا سچی ارادت بندے کے تمام اسباب کاٹ دینے والی اور اللہ عزوجل کے سوا سب تعلقات قطع کر دینے والی ہے۔ (کشف المحجوب: ص۱۰۷)۔
ابراہیم بن ادھم رحمہ اللہ نے کہا:
اتخذ الله صاحبا وذر الناس جانبا ـ (ایضًا ص۱۰۹)
’’اللہ کو دوست بنا اور لوگوں کو ایک طرف چھوڑ۔‘‘
بشر حافی نے کہا:
لان استعانته المخلوق من المخلوق كاستعانته المسجون من المسجون ـ (ایضًا ص۱۱۱)۔
’’مخلوق کا مخلوق سے مدد مانگنا ایسے ہی ہے جیسے قیدی کا قیدی سے مدد چاہنا۔‘‘
تصوف کی دنیا میں بایزید بسطامی رحمہ اللہ کا بہت شہرہ ہے، بہت سی بے ہودہ اور خلافِ شرع باتیں ان سے بیان کی جاتی ہیں مگر وہ یہ بھی فرماتے ہیں:
’’تجھے تمام احوال میں ایسے ہونا چاہئیے کہ اگر تو طریقت کے بلند احوال سے رہ جائے تو رہ جائے لیکن شریعت کے میدن میں ثابت قدم رہے۔‘‘ (ایضًا ص۱۱۲)۔
جو شخص اتباع سنت کے بغیر خود کو صاحب طریقت کہتا ہے وہ کاذب